ہماری روز مرہ غذاو¿ں میں اناج کی افادیت روزروشن کی طرح واضح ہے۔اناج میں چنا درحقیقت نہایت قوت بخش غذا ہے۔یہ بدن کو غذائیت فراہم کرنے کے اعتبار سے گیہوں سے دوسرے درجے پر ہے۔ جدید سائنسی تحقیق کے مطابق ساٹھ گرام ابلے ہوئے چنوں (دوا کھانے کے چمچوںکے مساوی )میں پچاس گرام پروٹین (لحمیات ۱۰۳گرام)(چکنائی ۳۰۱)فائبر ،غذائی اجزاءکی مناسب مقدار پائی جاتی ہے۔چنے میں سب سے زیادہ مقدار پروٹین کی ہوتی ہے۔ جو جسمانی خلیوں اور پٹھوں کی نشونما،خون کے سرخ خلیوں کی تعمیر اور قوت مدافعت میں اضافے کا سبب ہے ۔اس میں آئرن بھی مناسب مقدار میں پایا جاتا ہے۔جو خون بنانے جسمانی تھکان دور کرنے اور قوت وتوانائی میں اضافہ کیلئے بہت مفید ہے چنے میں فائبر بھی پایا جاتا ہے ،جو جسمانی نشونما،جلد کی صحت اور وٹامنز کے انجذاب میں معاون ہے۔ چنے میں وافر مقدار میں کیلو ریز پائے جاتے ہیں۔ جو جسم
اور عمر کی مناسبت سے صحت و قوت اور توانائی میں اضافے کے لئے بہت مفید ہیں ۔ سبز چنے میں وٹامنز اے اور بی بھی مناسب مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔چنا ایک مشہور غلہ ہے جس کی دال بھی پکتی ہے۔ کابلی چنوں کا سالن اور پلاو¿ بڑا ذائقہ دار بنتا ہے۔
چنے کے آٹے میں نشاستہ اور اسٹارچ بہت کم ہوتا ہے ۔اس لئے ذیابطیس کے مریضوں کیلئے گندم کے بجائے اس کی روٹی کھانا بہت مفید ہے۔علم سائنس کی رو سے ۔تلی جگر اور گردوں اور مثانے کی پتھری تک اس قدرتی نعمت کے مناسب استعمال سے نکل جاتی ہے۔