لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔گنا پیرائی وقت سے شروع کرانے اور گنا کسانوں کے بقایا جات کو لے کر ریاستی کانگریس نے جمعہ کو بستی میں مظاہرہ کیا۔ گنا کسانوں کے مسائل کے سلسلہ میں کانگریسی لیڈروں نے مرکز اور ریاستی حکومت پر جم کر حملے کئے ۔ریاستی
کانگریس صدر ڈاکٹر نرمل کھتری کی قیادت میں پوروانچل بچاؤ مظاہرہ قومی سکریٹری پرکاش جوشی سمیت دیگر سینئر کانگریسی لیڈر شامل ہوئے ۔ شاشتری چوک پر ہوئے مظاہرے کو خطاب کرتے ہوئے ریاستی کانگریس صدر ڈاکٹر کھتری نے ریاستی حکومت کو کسانوں اور نوجوانوں مخالف بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ سماجواد کا راستہ چند لوگوں کے مفاد تک سمٹ گیا ہے ۔ ورنہ بستی اور منڈیروا کی شکر ملیں بند نہ ہوتیں ۔ انہوں نے کہا کہ گنا کسان ادائیگی کے لئے بھٹک رہے ہیں ۔ کھیتوں میں گنا کی فصل تیار ہے اور شکر ملیں چلنے کا نام نہیں لے رہی ہیں ۔ مظاہرے کو خطاب کرتے ہوئے قومی سکریٹری پرکاش جوشی نے الزام لگایا کہ بی جے پی خواب دکھا کر ووٹ تو حاصل کرلیا لیکن وزیر اعظم سرمایہ داروں اور امیروں کے اشارے پر کام کر رہے ہیں ۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا کہ مرکز میں مودی حکومت بنتے ہی ریل کرایہ میں سولہ فیصد اضافہ ہوگیا ۔ مال بھاڑے میں چھ فیصد کا اضافہ ہو گیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت مہنگائی روکنے کا ڈھونگ کررہی ہے ۔ مظاہرے سے قبل ضلع صدر وریندر پرتاپ پانڈے نے سابق وزیر اعظم آنجہانی لال بہادر شاشتری کے مجسمہ پر گلپوشی کی ۔ مظاہرہ کے دوران نائب ضلع مجسٹریٹ صدر کو بارہ نکاتی عرضداشت سونپی گئی۔مظاہرے میں خاص طور سے بستی ترجمان پریم شنکر دویدی ، یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر بابا تیواری ، مظاہرہ کے انچارج ایشور چندر شکلا، سید جمال احمد سمیت بڑی تعداد میں کانگریسی کارکنان شامل تھے۔