نئی دہلی ۔ ہندوستانی اوپنر روہت شرما نے کہا ہے کہ چوٹ کی وجہ سے ان کے لیے ٹیم انڈیا سے دور رہنا کافی تکلیف دہ رہا لیکن اس دوران وہ اب اپنے کھیل کو لے کر ذہنی طور سے مضبوط ہوئے ہیں۔ روہت نے کہا کہ انہیں اس بات سے گہرا جھٹکا لگا تھا کہ واچھا مظاہرہ کرنے کے باوجود چوٹ کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہو گئے۔ انہوں نے کہایہ ذہنی طور سے کافی پریشان کرنے والا ہوتا ہے کہ آپ اچھا کھیلتے رہیں لیکن چوٹ کی وجہ آپ ٹیم سے باہر ہونا پڑے۔ یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے کہ پوری سیریز ہی آپ نہ کھیل پائیں ۔روہت کو انگلینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے کے دوران فیلڈنگ کے دوران انگلی میں چوٹ لگ گئی تھی۔ اس کے بعد ان کے کندھے میں بھی مسلسل کا بھی مسئلہ تھا۔ لیکن انگلی میں فریکچر پر قابو پانے میں انہیں زیادہ مسئلہ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وجہ
سے بلے باز کو ویسٹ انڈیز اور پھر دلیپ ٹرافی میں مغربی علاقے سے باہر ہونا پڑا تھا۔ہندوستانی اوپنر ٹیم انڈیا میں طویل وقفہ بعد واپسی کر رہے ہیںاور سری لنکا کے خلاف انہیں پریکٹس میچ کیلئے ہندوستان اے میں شامل کیا گیا ہے۔
ایسے میں ان کی فٹنس اور قومی ٹیم میں واپسی کے لیے یہ میچ اہم ہوگا۔ ہندوستان اے کے کوچ سنجے بانگڑ نے کہا ہے کہ روہت کی فٹنس پر اگلے ایک ہفتے تک خیال رکھا جائے گا۔روہت نے کہا پچھلے دنوں میں بلے بازی کا جو مشق کی اس سے مجھے کافی فائدہ ہوا ہے۔ اگرچہ پہلے مجھے بلے بازی کرنے میں کافی دقت ہو رہی تھی۔ میں چاہتا تھا کہ پہلے کی ہی طرح بلے بازی کر پائوں۔انہوں نے کہا کہ چوٹ کے بعد واپسی کرنا آسان نہیں ہوتاجب آپ چوٹ کے بعد واپسی کرتے ہیں تو آپ کے لیے کھیلنا آسان نہیں ہوتا ہے۔ مجھے طویل سیشن کھیلنے میں اب بھی تھوڑی دقت ہو رہی ہے۔ لیکن ایک بار ٹیم کے لیے کھیلنے پر میں اپنے کھیل کا جائزہ کر پاؤں گا۔
پانچ سالوں میں ہندوستانی بلے باز کی یہ تیسری بڑی چوٹ ہے جس کی وجہ سے انہیں ٹیم سے باہر ہونا پڑا ہے۔ روہت نے کہامیں اپنی چوٹوں سے کافی پریشان ہوں۔ یہ میری خراب قسمت ہی ہے کہ مجھے اپنے کریئر کے اہم وقت پر چوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چوٹ کی وجہ سے میں بہت اہم کھیلوں سے دور رہا۔ روہت نے کہامیں جنوبی افریقہ میں 2010 میں ٹیسٹ میچ کے دوران میچ کی صبح ہی زخمی ہو گیا اور مجھے پھر چار سال لگ گئے واپسی کرنے میں۔ اس کے بعد 2011 میں انگلینڈ کے خلاف مجھے انگلی میں چوٹ لگ گئی۔ اس کی وجہ سے مجھے نو ون ڈے میچوں سے باہر ہونا پڑا ہے۔ مجھے اس سے بہت تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی عالمی کپ سے پہلے چوٹ کو لے کر بھی فکر ظاہر کی۔ پہلے بھی 2011 کا عالمی کپ نہیں کھیل پایا تھا۔ اس وقت تو میں عالمی کپ کے بارے میں نہیں سوچ رہا تھا لیکن اس بار عالمی کپ میرے دماغ میں ہے اور اس میں بہت کم وقت رہ گیا ہے۔ میں کسی بھی قیمت پر اس بار اتنا بڑا ٹورنامنٹ جانے نہیں دینا چاہتا ہوں۔وہیں دوسری جانب چوٹ سے نجات پاکر واپسی کرنے والے روہت شرما اور منیش پانڈے کے سنچریوں کی مدد سے ہندوستان اے نے آج یہاں بریبورن اسٹیڈیم میں سری لنکا کو88رن سے پریکٹس میچ میں شکست دی۔ فنگر میں فریکچر اور کندھے کی چوٹ سے ابھرنے کے بعد اپنا پہلا میچ کھیل رہے روہت نے رن آؤٹ ہونے سے پہلے 111 گیندوں میں 142 رنز بنائے جبکہ پانڈے نے 113 گیندوں میں 135 رن کی ناٹ آئوٹ اننگ کھیلی۔ سری لنکا نے ٹاس جیت کر ہندوستان اے کو پہلے بلے بازی کی پیشکش کی۔ روہت اور انمکت چند 54 نے پہلے وکٹ کیلئے 12۔ 5 اوور میں 96 رن جوڑ کر ٹیم کو شاندار شروعات دلائی۔روہت نے شروع میں دبدبہ بنایا لیکن انمکت نے بھی تال میں آنے کے بعدبہترین شاٹ کھیلے۔ ہندوستان کی انڈر 19 عالمی چمپئن ٹیم کے کپتان انمکت نے اس سے پہلے اسی ماہ کی شروعات میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پریکٹس میچوں میں بھی ناٹ آئوٹ79 اور 101 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ انمکت نے لاہرو کی گیند پر وکٹ کیپر کمار سنگاکارا کو کیچ دیا۔ انہوں نے 39 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے آٹھ چوکے اور ایک چھکا مارا۔روہت نے اس کے بعد پانڈے کے ساتھ دوسرے وکٹ کیلئے 214 رن کی ساجھیداری کی۔ دونوں نے سری لنکا کی گیند بازی کے خلاف آسانی سے رنز کئے۔ چوٹ کی وجہ سے دو ماہ بعد واپسی کر رہے روہت بالکل بھی غیر آرام دہ نہیں نظر آئے اور آغاز سے ہی انہوں نے کھل کر شاٹ کھیلے۔ روہت نے 41 ویں اوور میں رن آؤٹ ہونے سے پہلے اپنی اننگز میں 18 چوکے اور ایک چھکا مارا۔روہت جب دوسرا رن لینے کی کوشش کر رہے تھے تو لاہرو کے عین مطابق نشانے کا شکار بن گئے۔پانڈے نے حالانکہ ایک سرا سنبھالے رکھا اور وہ آخر تک ناٹ آؤٹ رہے۔ انہوں نے اپنی اننگز میں 15 چوکے اور ایک چھکا مارا۔ کپتان منوج تیواری نے بھی 26 گیندوں میں دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 36 رن کی اننگ کھیلی۔ ندوستان اے نے 49 ویں اوور میں تین وکٹ حاصل کئے لیکن تب تک ٹیم ہمالیائی اسکور کھڑا کر چکی تھی۔ مہمان ٹیم نے اپنی 15 رکنی ٹیم کے تمام اراکین کو کھلانے کا اختیار کیا ہے اور اس نے 10 کھلاڑیوں سے گیند بازی کرائی۔مہمان ٹیم نے 26 اوور کے بعد سنگاکارا کو تبدیل کر دیا اور کشال پریرا نے وکٹ کیپرکی ذمہ داری سنبھالی۔ سری لنکا کی جانب سے دھمکا پرساد نے 57 رن دے کر تین وکٹ حاصل کئے جبکہ لاہیرو نے 41 رن دے کر دو وکٹ حاصل کئے۔