لکھنؤ(نامہ نگار)چوک علاقہ میں منگل کی صبح ایک خواجہ سرا نے خود سوزی کر لی۔ بتایا جاتا ہے کہ خواجہ سرا کا شاگرد آج صبح ہی اپنے گھر کیلئے گیا تھا ۔ وہیں گومتی نگر میں رہنے والے ایک پرائیویٹ ڈرائیور نے بیوی سے جھگڑے کے بعد پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی اس کے علاوہ سعادت گنج علاقہ میں رہنے والے محکمہ اطلاعات سے سبکدوش دفتری نے دوشنبہ کی دیر شب اپنے گھر میں پھانسی لگالی۔
انسپکٹر چوک آئی پی سنگھ نے بتایا کہ بہرائچ کے رہنے والے ۶۰سالہ خواجہ سرا پھدن گذشتہ ۲۰برسوں سے چوک کے نخاس علاقہ میں پرکاش سنیماگھر کے پیچھے مکان بنا کر رہتا تھا پھدن کے ساتھ نیپال کا رہنے والا اس کا چیلا رنیا بھی رہتا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ منگل کی صبح تقریباً ۹بجے رنیا اپنے گھر چلا گیا۔ اس کے بعد پھدن نے خود کو آگ کے حوالے کر دیا۔
آگ کی لپٹوں میں گھرے خواجہ سرا کو دیکھ کر دیگر خواجہ سراؤں نے آگ بجھانے کی کوشش بھی کی لیکن تب تک وہ آگ سے شدید طور سے جھلس چکا تھا۔ خواجہ سرا پھدن کی موقع پر ہی موت ہو گئی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی چوک پولیس نے تفتیش کے بعد خواجہ سرا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
وہیں گومتی نگر کے ونے کھنڈ میں ۴۵سالہ ڈرائیور برجیش اپنی بیوی اور ایک بیٹی کے ساتھ رہتا تھا۔ برجیش پرائیویٹ گاڑی چلاتا تھا ۔ بتایاجاتا ہے کہ دوشنبہ کی رات برجیش ڈیوٹی ختم کر کے گھر پہنچا اس نے بیوی سے کھانا مانگا تو بیوی نے کھانا نہ پکنے کی بات کہی۔ بس اسی بات پر دونوں کے درمیان تنازعہ ہو گیا۔
تنازعہ کے بعد برجیش نے پنکھے میں ساری کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ بیوی نے جب اس کی لاش کو لٹکتے دیکھا تو شور مچایا۔ شور سن کر آس پاس کے لوگ مدد کیلئے جمع ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی گومتی نگر پولیس نے تفتیش کے بعد برجیش کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
اس کے علاوہ سعادت کے وزیر باغ میں رہنے والے ۸۰ سالہ رام داس محکمہ اطلاعات میں دفتری تھا اس کی ایک بیٹی پربھا ہے جس کی شادی اناؤ میں ہوئی ہے بتایا جاتا ہے کہ رام داس اکیلے ہی رہتا تھا۔ دوشنبہ کی دیر شب رام داس نے کمرے کی چھت میں لگے کنڈے میں لنگی کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ مقامی لوگوں نے جب رام داس کی لاش لٹکتے دیکھی تو پولیس کو مطلع کیا۔ موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کے بعد رام داس کی لاش کو بھی پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔