ڈاکٹروں نے متنبہ کیا ہے کہ لوگوں کے علم میں نہیں ہے کہ اگر چکوترے کو مخصوص ادویات کے ساتھ کھایا جائے تو وہ خطرناک ہو سکتا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چکوترے کے ساتھ مخصوص ادویات لینے سے دوا آنتوں اور جگر میں تحلیل ہو کر ختم نہیں ہو جاتی جس کی وجہ سے جسم میں دوا کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔جن تحقیق دانوں نے پہلی بار چکوترے اور ادویات کے درمیان یہ خطرناک رابطہ دریافت کیا تھا انہوں نے کینیڈا کی میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل میں لکھا ہے کہ ایسی ادویات میں اضافہ ہو رہا ہے جو چکوترے کے ساتھ کھانے سے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔
کینیڈا کے لاسن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ٹیم کا کہنا ہے کہ ۲۰۰۸ میں ایسی ادویات کی تعداد ۱۷ تھی
لیکن سنہ دو ہزار بارہ میں یہ تعداد بڑھ کر۴۳ ہو گئی ہے۔جو ادویات چکوترے کے ساتھ مل کر خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں ان میں بلڈ پریشر کی ادویات، سرطان اور کولیسٹرول کم کرنے کی ادویات اور عضو کی منتقلی (ٹرانسپلانٹ) کے بعد لی جانی والی ادویات بھی شامل ہے۔
چکوترے میں موجود کیمائی مادے جسم کے اندر پائے جانے والے اس خامرے کو ناکارہ بنا دیتے ہیں جو دوا کو کیمیائی عمل کے ذریعے توڑ کو تحلیل کر دیتا ہے- اس کے نتیجے میں دوا کی زیادہ مقدار نظام انہضام سے بچ جاتی ہے جس کے باعث جسم میں دوا کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے۔ایک مریض نے جب بلڈ پریشر کی دوا فیلوڈپین چکوترے کے رس کے ساتھ لی تو اس کے جسم میں دوا کی تین گنا زیادہ مقدار پائی گئی۔”چکوترے کے جوس کے ساتھ ایک گولی کھانے کا مطلب ہے کہ پانی کے ساتھ پانچ سے دس گولیاں کھانا- لوگ کہتے ہیں اس پر یقین کرنا مشکل ہے لیکن میں یہ ثابت کرسکتا ہوں۔چکوترے کے ساتھ مختلف ادویات کے ذیلی اثرات بھی مختلف ہوتے ہیں جن میں پیٹ میں جریان خون، دل کی بے ترتیب دھڑکن، گردوں کو نقصان پہنچنا اور فوری موت شامل ہیں۔تحقیق دانوں میں سے ایک ڈاکٹر ڈیوڈ بیلی نے بی بی سی کو بتایا ’چکوترے کے رس کے ساتھ ایک گولی کھانے کا مطلب ہے کہ پانی کے ساتھ پانچ سے دس گولیاں کھانا- لوگ کہتے ہیں اس پر یقین کرنا مشکل ہے لیکن میں یہ ثابت کرسکتا ہوں۔
تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے ’ہمیں یہ معلوم چلا ہے کہ اس نقصان کے بارے میں طبی عملے کو بھی آگاہی نہیں ہے- جب تک ان کو آگاہی نہیں ہو گی تب تک اس کو روکا نہیں جا سکے گا اور لوگوں کو چکوترے کے استعمال کی تلقین کرتی جاتی رہے گی۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دیگر نارنج کے پھلوں جیسے کہ اشبیلیہ کے مالٹے کے، جن سے جیم بھی تیار کیا جاتا ہے، وہی اثرات ہوتے ہیں اگر اس کے ساتھ دوا کھائی جائے۔رائل فارماسوٹیکل سوسائٹی کے نیل پٹیل کہتے ہیں ’چکوترا ہی صرف نقصان دہ نہیں ہوتا- مثال کے طور پر اگر جراثیم کش ادویات دودھ کے ساتھ لی جائیں تو ان کا جسم میں گھلنے میں وقت زیادہ لگتا ہے۔