لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ جرائم کا قابو کرنے اور جرائم پیشہ عناصر کی سراغ رسی کیلئے سنیچرکو ریاست کی جیلوں میں چھاپے مارے گئے۔ پوشیدہ چھاپہ مہم بیک وقت ریاست کی ۶۹ جیلوں میں شروع کی گئی۔ ضلع مجسٹریٹ و ایس ایس پی کی قیادت میں چھاپہ مارنے والی ٹیم کو خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی صرف سہارنپو رکی جیل میںلیپ ٹاپ، قینچی، چاقو اور فتح گڑھ سینٹرل جیل سے ایک سم کارڈ برآمد ہوا۔ ریاست میں جرائم میں اضافہ کیلئے پولیس کے اعلیٰ افسران کا خیال ہے کہ جیل میں بند مافیا اور بڑے بدمعاشوں کے ذریعہ واردات کرائی جا رہی ہیں۔ خاص طور سے مغربی اترپردیش میں بڑی وارداتوں کے پس پردہ جیل میں بند مافیا اور بدمعاشوں کو ملوث مانا جا رہا ہے۔ اسی سلسلہ میں سنیچر کو حکومت نے ریاست کی تمام جیلوں میں چھاپہ مارنے کا حکم جاری کیا تھا اس کی ذمہ داری اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں اور ایس پی کو سپرد کی گئی تھی۔ ذرائع
کے مطابق ضلع مجسٹریٹ سہارنپور نے ضلع جیل کی بیرکوں سے لیپ ٹاپ، چاقو، قینچی، ماچس ، لائٹر ، سگریٹ، ایف ایم ریڈیو اسپیکر اور آتش گیر مادہ برآمد کیا۔ بیرک نمبر دو کے قیدی سونو کے قبضہ سے ۱۴۶۰۰ روپئے برآمد کئے گئے۔ضلع مجسٹریٹ نے معائنہ کی رپورٹ چیف سکریٹری کو ارسال کر دی ہے۔ فتح گڑھ سینٹرل جیل کی بیرک سے ایک سم کارڈ بھی برآمد کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ و پولیس افسران کے جیلوں میں پہنچنے سے قبل ہی چھاپہ کی کارروائی کیخبر جیل افسران کو ہو گئی تھی۔ افسران کے پہنچنے سے قبل جیلوں سے قابل اعتراض سامان ہٹا دیا گیا تھا۔ پولیس اب اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ لیپ ٹاپ، چاقو ، قینچی اور آتش گیر مادہ جیل میں کیسے پہنچایا گیا ۔