ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست انڈیانا کے شہر فورٹ وین میں تقریر کرتے ہوئے چین پر سنگین الزامات عائد کیے
امریکہ کی رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی تجارتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ امریکہ کو ’ریپ‘ کر رہا ہے۔
انھوں نے ریاست انڈیانا میں ایک جلسے میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ چین ’دنیا کی تاریخ میں سب سے بڑی چوری کا مرتکب ہوا ہے۔‘
ٹرمپ ایک عرصے سے چین پر الزام لگا رہے ہیں کہ وہ اپنے سکّے کی قدر میں من مانے طریقے سے کم و بیشی کر کے اپنی برآمدات کو زیادہ مسابقتی بناتا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سے امریکی کاروبار اور کارکنوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے اتوار کو اپنی مہم کے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’ہم چین کو مسلسل اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہمارے ملک کو ریپ کرتا رہے، اور وہ یہی کر رہا ہے۔
’ہم اس بات کو الٹ کر رکھ دیں گے۔ یہ مت بھولو کہ پتّے ہمارے پاس ہیں۔ ہمارے پاس چین سے کہیں زیادہ طاقت ہے۔‘
اپنے منشور میں ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ ’چین کے ساتھ زیادہ بہتر معاہدہ کریں گے جس سے امریکی کاروبار اور مزدوروں کو فائدہ ہو گا۔‘
انھوں نے چار اہداف مقرر کیے جن میں چین کو فوری طور پر ’سکے میں ہیرپھیر کرنے والا‘ قرار دینا اور ’چین کی غیرقانونی برآمدی اعانت اور ماحولیات کے نرم معیار کا خاتمہ‘ شامل ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارت کے حوالے سے ’ریپ‘ کا لفظ استعمال کیا ہے، تاہم ان کی مہم کے دوران کئی اشتعال انگیز باتیں کہی گئی ہیں۔
جمعے کو کیلیفورنیا میں سینکڑوں لوگوں نے ان کی تقریر سے پہلے احتجاج کیا جس کی وجہ سے ٹرمپ کو پچھلے دروازے سے عمارت میں داخل ہونا پڑا۔
مظاہرین ان کے امیگریشن پر موقف پر احتجاج کر رہے تھے۔ ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کھڑی کریں گے اور انھوں میکسیکو کے رہنے والوں کو ’ریپ کرنے والے‘ کہا ہے۔