اس سے پہلے 1979 میں اسی علاقے میں زلزلے کی وجہ سے 15000 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی
چین کے سرکاری میڈیا کےمطابق ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 381 ہو گئی ہے،
جب کہ 1800 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔
چین نے جنوب مغربی یونان صوبے میں 6.1 شدت کے زلزلے کے بعد امدادی کارروائیوں کے لیے ڈھائی ہزار فوجی روانہ کر دیے ہیں۔ ان کے پاس ملبے کے اندر موجود زندہ افراد کو تلاش کرنے اور ملبا ہٹانے کے آلات موجود ہیں۔
آس پاس, چین
سرکاری ٹیلی ویژن سی سی ٹی وی کے مطابق یہ اس پہاڑی صوبے میں گذشتہ 14 برس میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق زلزلے سے تقریباً 1300 افراد زخمی اور ہزاروں گھر تباہ ہوئے ہیں۔
شن ہوا کے مطابق زلزلے سے لیودیاں میں تقربیاً 12000 گھر گر کر تباہ ہو گئے ہیں۔ علاقے میں بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 6.1 تھی اور اس کا مرکز جنوب مشرقی صوبے وینپنگ سے 11 کلومیٹر دور یونان کے صوبے تھا۔ زلزلہ مقام وقت کے مطابق شام ساڑھے چار بجے آیا۔
امدادی کارکن زخمیوں کو ہسپتال لے جا رہے ہیں
شن ہوا کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں متعدد گھر بھی زمین بوس ہوگئے ہیں۔ زاہتانگ علاقے کا کیوجیا قصبہ زلزلے سے زیادہ متاثر ہوا جہاں سب سے زیادہ جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔
لونگٹوشان نامی علاقے کے سربراہ چین گوایانگ نے شن ہوا کو بتایا کہ زخمیوں مدد کے لیے امدادی ٹیم کو بھیج دیا گیا ہے۔
شن ہوا کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کے بعد سے لوگ عمارتوں سے نکل کر گلیوں میں آئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی جبکہ ایک سکول کی عمارت گر گئی۔
اس سے پہلے سنہ 1979 میں اسی علاقے میں زلزلے کی وجہ سے 15000 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔ اس زلزلے کی ریکٹر سکیل پر شدت 7.7 تھی۔