آپ نے ہوسکتا ہے کہ چند ماہ پہلے یہ خبریں پڑھی یا سنی ہوں کہ چین ایسی بس تیار کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے جو گاڑیوں کے اوپر سے گزر جائے گی اور اب اس کی عملی آزمائش شروع ہوگئی ہے۔
جی ہاں چند ماہ پہلے اس کا ڈیزائن متعارف کرایا گیا تھا اور اب اس تصور کو حقیقی شکل دے دی گئی ہے۔
15.75 فٹ بلند الیکٹرک بسیں سڑک سے اتنی بلند ہیں کہ گاڑیوں کی دو لینز اس کے نیچے سے گزر سکتی ہیں۔
چینی حکومت نے منگل کو اس کی آزمائش ساحلی شہر چن ہوانگ ڈو میں کی جو کو پائلٹ ٹرائل کا حصہ تھا جو آئندہ ماہ تک جاری رہے گا۔
اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو اس طرح کی بسوں کو چین کے متعدد گنجان آباد شہروں میں چلایا جائے گا تاکہ ماس ٹرانزٹ کا نظام بہتر بنایا جاسکے۔
چونکہ یہ بسیں کافی اونچی ہیں اور گاڑیاں اس کے نیچے سے گزر سکیں گی اسی لیے سڑک پر ٹریفک ان کے چلنے سے متاثر نہیں ہوگی جبکہ اس کے لیے سب ویز یا کسی اور انفراسٹرکچر کے تعمیر کی ضرورت بھی نہیں یعنی کافی اخراجات بھی بچیں گے۔
چین کے خبررساں ادارے شن ہوا کے مطابق ٹرانزٹ ایلی ویٹڈ بس میں تین سو مسافر سفر کرسکیں گے جبکہ اس چوڑائی 7.8 میٹر ہوگی جبکہ سڑک پر یہ 60 سے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکے گی۔
اسے بنانے والی چینی کمپنی ٹیب ٹیک کا دعویٰ ہے کہ نائیجریا، برازیل، میکسیکو، اسپین، فرانس اور انڈونیشیاءنے اس طرح کی بسوں کی تیاری کی اجازت کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔