بیجنگ(بھاشا) چین نے ۲۰۱۴ کے لئے آج نسبتاً نرم سات اعشاریہ پانچ فیصد کی شرح نموں کا ہدف رکھا جو گزشتہ سال کے برابر ہے
۔ساتھ ہی حکومت معیشت کو مسلسل اور متوازن راستے لانے کی کوشش کررہی ہے ۔
نئے ہدف کا علان وزیر اعظم لی کیونگ نے نیشنل پیپلس کانگریس کے سالانہ اجلاس میں پیش اپنی حکومت کے پہلے حساب کتاب میں کیا ۔پورے سال میں اپنے حکومت کے ذریعے کئے گئے کام کا حساب کتاب پیش کرتے ہوئے لی نے اس سال کے لئے سات اعشاریہ پانچ فیصد نمو کے ہدف کا علان کیا جو گزشتہ سال کے ہ
دف کے برابر ہے ۔اور یہ ۲۰۱۳ میں ہوئے حقیقی اضافے سات اعشاریہ سات فیصد سے تھوڑا کم ہے ۔دیگر معاشی ہد ف مثلا صارفین قیمت عدد اشاریہ اور بے روز گاری شرح وغیر ہ عام طور پر گزشتہ سال کے ہی برابر ہی ہے ۔لی نے کہا اصلاحی عمل ان معاملوں پر مرکوز رہے گا جن کی طلب سب سے زیادہ ہے ،جو سب سے بڑے مسائل اور جن معاملوں پر سب سے زیادہ رضامندی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ایکسا ں معاشی اور سماجی ترقی کو آگے بڑھا نے کے معاملے میں بڑے چلینج اور پیچیدہ مسائل کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔لی نے کہا کہ مستحکم معاشی اضافے کو بر قرار رکھنے کی بنیا د ابھی مضبوط نہیں ہے ۔اور اضافے کو فروخت دینے کے لئے اندرونی حوصلہ افزائی کو بڑھا نے کی ضرورت ہے انہوںنے کہا کہ عالمی معاشی اصلاح میں ابھی بھی عدم استحکام اور غیر یقینی ہے ۔گھر یلو سطح پر عوامی مالیات اور بینکنگ ،انتہائی صلاحیت ،زرعی پیداوار اور دیہی علاقوں میں امدنی بڑھانا بڑا چیلنج ہے ۔انہوںنے کہا کہ کچھ بڑے مسائل ابھڑ رہے ہیں جب کہ کچھ مشکل فیصلے کر نے کی ضرورت ہے ۔لی کیو نگ نے کہا کہ معاشی نمو کی رفتار بد ل رہی ہے ۔اور اقتصادیات میں گراوٹ کا زور ہے ۔