اس پلانٹ میں دو سال کے دوران آتشزدگی کا یہ دوسرا واقعہ ہے
چین کے جنوب مشرقی صوبے فوجيان میں ایک کیمیکل پلانٹ میں دھماکے کے سبب خوفناک آتشزدگی ہوئی ہے۔
یہ دھماکہ ژانگزاؤ میں ایک پلانٹ میں پیر کی شام ہوا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق اس حادثے میں تین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اس پلانٹ میں پیراكسلين (پي ایكس) تیار کیا جاتا ہے۔ یہ ایک آتش گیر کیمیائی مادہ ہے جسے پالیسٹر اور پلاسٹک کی چیزیں بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔
چین میں مقامی افراد اس طرح کے پلانٹ کے قیام کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
گذشتہ سال گوانگڈونگ میں اس حوالے سے مظاہرے بھی ہوئے تھے۔
کئی افراد کا خیال ہے کہ ان پلانٹس کی وجہ سے جو آلودگی پیدا ہوتی ہے وہ صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
چین کے ٹیلی ویژن سی سی ٹی نے اس آتشزدگی کی فوٹیج جاری کی ہے جس میں شعلوں کو فضا میں بلند ہوتے دکھایا گيا ہے تاہم اس میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق اس پلانٹ میں دو سال کے دوران یہ دوسرا دھماکہ ہے۔
ژوانگزاؤ میں یہ پلانٹ ڈریگن ایرومیٹكس کی نگرانی میں چلایا جا رہا ہے جو آزادانہ طور پر چین میں سب سے زیادہ پي ایكس تیار کرتا ہے۔
ڈریگن ایرومیٹكس نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
چین کے ٹیلی ویژن سی سی ٹی نے اس آتشزدگی کی فوٹیج جاری کی ہے جس میں شعلوں کو فضا میں بلند ہوتے دکھایا گيا ہے تاہم اس میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
شنہوا کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے پلانٹ کے پمپنگ سٹیشن میں پیش آیا۔
شنہوا کے مطابق دھماکہ اتنا زبردست تھا کہ جائے حادثے سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ایک پیٹرول سٹیشن کی کھڑکی اڑ گئی۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق ایک رہائشی جو بندرگاہ کے اس پار تقریبا 10 کلومیٹر کے فاصلے پر رہتا ہے نے بتایا کہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کا فلیٹ ہل گیا۔
چین میں بغیر اجازت مظاہرہ کرنا غیر قانونی ہے تاہم ماحولیات کے متعلق مظاہروں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔