نئی دہلی(وارتا) ڈائریکٹ سیلنگ کے تقریباً ۷ ہزار کروڑ روپئے کے سالانہ کاروبار میں خواتین کی حصہ داری میںتیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور ان کی حصہ داری ۶۰ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ملک میں ڈائریکٹ سیلنگ کے نمائندہ ادارے انڈین ڈائریکٹ سیلنگ ایسوسی ایشن (آئی ڈی ایس اے) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق کار و بار سے واپس کچھ کمپنیوں کے مطابق خواتین کے تفویض اختیارات کو دھیان میںرکھتے ہوئے خصوصی مہم شروع کی ہے ۔ آئی ڈی ایس اے کی جنرل سکریٹری چھوی ہیمنت نے بتایا کہ ڈائریکٹ سیلنگ میں خواتین کو تربیت دینے کے لئے کچھ ریاستی حکومتوں سے بات چیت جاری ہے جس کا نتیجہ جلد حاصل ہونے کی امید ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹ سیلنگ کے کار وبار میں زیادہ کمپنیاں کاسمیٹکس اور کچن ویئر کے کارو بار کی ہیں۔
ان کمپنیوں کی زیادہ گاہک بھی عورتیں ہیں اس لئے خواتین کے ذریعے ڈائریکٹ سیلنگ کار و بار کرنا آسان سمجھا جارہا ہے ۔ انہو ں نے بتایا کہ ڈائریکٹ سیلنگ کے کارو بار میں ہر سال ۱۳ فیصدکی شرح سے اضافہ ہورہا ہے اور ۲۰۲۰ تک اس کارو بار کے ۳۴ ہزار کروڑ روپئے تک پہنچ جانے کی امید ہے ۔ تنظیم کے صدر امرناتھ سین گپتا نے بتایا کہ اس وقت تک ڈائریکٹ سیلنگ کے کارو بار میں خواتین کا دبدبہ ہو گا اور پروڈکٹس کی تعداد میںاضافہ ہو گا۔ فی الحال ڈائریکٹ سیلنگ کے کار و بار میں ۶۰ لاکھ سے زیادہ لو گ وابستہ ہیں ان میں ۳۶ لاکھ عورتیں ہیں ۔ اس کارو بار میں روز گار کے وسیع امکانات ہیں۔