بارہ بنکی (نامہ نگار)کوتوالی شہری حلقہ میں ایک ہی خاندان کے تین بھائی اور ان کی بہن نے زہری اشیاء کھالی جس کی وجہ سے ان کو علاج کے لئے ضلع اسپتال لے جایا گیا۔جہاں ڈاکٹروں کے غیر ذمہ دارانہ اور سوتیلے رویہ سے متاثرہ کے غریب کنبہ کو ان ڈاکٹروں کے ذریعہ علاج کے لئے باہر کی دوائیں لکھی گئیں۔جس کو خریدنے کی اس کی والدہ اہل نہیں تھی۔جبکہ اس کا باپ پنجاب میں مزدوری کرکے اپنے کنبہ کی پرورش کررہاتھا۔ضلع اسپتال میں بڑی مشکل سے ان بیمار بھائی بہنوں کو داخل کیا گیالیکن دوسرے دن صبح چھوٹے بھائی شنی کی موت ہوگئی اور دس سالہ بڑے بھائی منالال کو لکھنؤ کے ٹراما سینٹر میں منتقل کردیا گیا اور اس نے بھی اتوار کی صبح دس بجے دم ت
وڑدیا۔
سب سے بڑابھائی پندرہ سالہ بجرنگ اور سب سے بڑی بہن ۱۷سالہ نشا اسپتال میں تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔ اس کنبہ کو ضلع اسپتال انتظامیہ سے کافی ناراضگی ہے۔کنبہ والوں کا کہنا ہے کہ اگر جمعہ کی رات بیمار بچوں کو وگوگلوکوز اور دیگر دوائیں بازار سے نہ لکھی جاتیں تو وہ اس مصیبت میں گرفتار نہ ہوتے۔ کنبہ کے افراد کو یہ بھی شکایت ہے کہ بچوں کو باربار الگ الگ وارڈوں میں لے جایا گیا اور ڈاکٹر کی یہی منشاء تھی کہ ہم لوگ اپنے بچوں کو کہیں اور لے جائیں۔