لکھنؤ:جنوری ماہ کے آخری تک آرٹی او کے سافٹ ویئر میں تبدیلی ہوجائے گی ۔ اس کی وجہ سے لائسنس کیلئے درخواست دینے کے ساتھ ساتھ لائسنس بنانے سے پہلے لیاجانے والا ٹیسٹ بھی دینا آسان ہوجائے گا ۔ اس کے لئے تیاریاں تقریباً آخری مرحلے میں ہے ۔ فارم کا خاکہ تیار ہوچکاہے ۔ سافٹ ویئر بھی تقریباً تیار ہے ۔ کچھ خامیاں ہیں جنہیں پورا کرنے کے بعد آرٹی او میں نیا نظام نافذ کردیا جائے گا ۔ آرٹی او کے سافٹ ویئر میں تبدیلی کے بعد درخواست دہندہ آن لائن ٹیسٹ دے سکیں گے ۔ آن لائن ٹیسٹ سے آرٹی او کے ساتھ ساتھ درخواست دہندگان کا بھی وقت بچے گا ۔ ساتھ ہی امتحان میں ہونے والی بدنظمی کو روکا جاسکے گا ۔ اس نئے امتحان طریقہ کے تحت درخواست دہندہ کا ۱۵ سوالات کا جواب دینا ہوگا ۔یہ سوال متبادل ہوںگے ۔ امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے درخواست دہندہ کو ہرسوال کے ساتھ دیئے گئے متبادل میںسے صحیح متبادل منتخب کرکے نشانزد کرنا ہوگا ۔ اس کے لئے وقت کا تعین کیاگیاہے ۔ ہرسوال کیلئے ایک منٹ کا وقت دیا گیاہے۔ یعنی ۱۵ سوالوں کے لئے ۲۵ منٹ کا وقت ہوگا ۔
اس کے ساتھ ہی اب ایک بار میں دس درخواست دہندہ ایک ساتھ ٹیسٹ دے سکیں گے۔ ٹیسٹ دینے کے ساتھ فوراً ہی نتیجہ کا اعلان کردیاجائے گا ۔ اس کے مطابق جو ٹیسٹ میںکامیاب ہوگا اس کا لرننگ لائسنس جاری کردیا جائے گا ۔ ناکام ہونے پر اسے دوبارہ سات دن میں ٹیسٹ دینا ہوگا ۔ ٹرانسپورٹ نگر واقع آرٹی او دفتر کے آرٹی او صغیر احمد انصاری نے بتایا کہ اس مہینہ آخر تک سافٹ ویئر میں تبدیلی کر دی جائیں گی ۔ جس کے ساتھ درخواست دہندگان کو ٹیسٹ دینے میں آسانی ہوگی۔ اور ڈرائیونگ لائسنس کیلئے لمبی قطار نہیں لگانی پڑیگی ۔ اس کی وجہ سے لائسنس آسانی سے فراہم ہوسکے گا ۔ آپ کو آپ کے جواب اس طرح حاصل ہونگے بٹن دبانے کے بعد ایک سوال اور اس کے تین جواب ہونگے آپ کو صحیح جواب نشان زد کرنا ہوگا۔ اگر آپ کا جواب صحیح ہوا تو وہ ہرے رنگ میں نظر آئے گا ۔اگر غلط جواب ہونے پر وہ سرخ رنگ میں نظرآئیگا ۔ صحیح جواب آپ کو ہرے رنگ دکھایا جائے گا اور آرٹی او محکمہ نے لرننگ اور مستقل لائسنس کی فیس بھی طے کردی ہے ۔لرننگ کیلئے تیس روپئے اور مستقل کیلئے ۳۰۰ روپئے رکھی ہے۔
شہ زورں نے ایک شخص پر کیا جان لیوا حملہ
لکھنؤ(نامہ نگار) کاکوری علاقے میں پرانی رنجش کو لیکر چار شہ زوروںنے ایک شخص پر جان لیوا حملہ کردیا ۔ حملہ میں ایک شخص کا سرپھٹ گیا اور وہ شدید طور سے زخمی ہوگیا ۔ زخمی کو شہ زوروں کی چنگل سے کچھ خواتین نے آگے آکر بچایا ۔ جس کے بعد اسے سی ایچ سی میں داخل کرایا گیا ۔ متاثر نے شہ زوروں کے خلاف نامزد تحریر دی ہے ۔ کاکوری کے ٹیرواں گاؤں کے رہنے والے دلت رامیشور پرساد راوت کا بیٹا انکت عرف اویناش اتوار کی دوپہر تقریباً ساڑھے ۱۱ بجے امت کے گھر کے پاس سے گزر رہاتھا ۔ تبھی گاؤںکے ہی ایک شہ زور وثیق کے بیٹے وارث ،تہذیب بیٹے ماجد طالب اور جنید نے دیسی طمنچہ ، بانکہ ، ہاکی اور لاٹھی ڈنڈوںسے انکت پر جان لیوا حملہ کردیا۔
جس سے اس کا سر پھٹ گیا ۔ شہ زورں سے پٹتا دیکھ کر خاندان کی کچھ خواتین نے درمیان میںآکر انکت کو بچایا اور اسے گھر والوں کی مدد سے کاکوری کے سی ایچ سی داخل کرایا ۔