کولکاتہ ۔ونڈے تاریخ میں سب سے زیادہ اننگز کھیلنے والے دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی بنے روہت شرما نے کیرئیرکی بہترین اننگز کے بعدکہا ہے کہ وہ طویل عرصہ بعد ٹیم میں واپسی کرکیان کا حوصلہ بلند ہے اورسری لنکا کے خلاف میچ میں اور 50 اوور کھیلنے کے لیے بھی تیار تھے۔ چوٹ کے بعد ٹیم میں واپسی کرہے روہت نے ہندوستان کو چوتھے ونڈے میں اکیلے دم پر زبردست فتح دلانے کے بعدکہا ٹیم کے اسکور کو دیکھنا ضروری ہوتا ہے اور اسی کو ذہن میں رکھ کر آپ اپنی اننگز کھیلتے ہیں۔ یہ دیکھنا ضـروری ہے کہ آپ کی ٹیم کی حالت کیا ہے۔قریب ڈھائی ماہ بعد ٹیم انڈیا کے لیے کھیل رہے روہت کوانگلی میں چوٹ کے بعد ٹیم سے باہر ہو گئے تھے۔ لیکن سری لنکا خلاف پریکٹس میچ میں انہوں نے بہترین اننگ کھیلی۔ روہت نے چوتھے ون ڈے ے بعد اپنی دوہری سنچری کولیکر پوچھے جانے پرکہامجھے لگتا ہے کہ درمیان میں تین مہینے کا بریک میرے لیے فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ میں اب بالکل تھکا ہوا نہیں ہوں اور میچ میں تو میں اور 50 اوور کھیلنے ے لیے تیار تھا۔ انہوں نے پھر ہنستے ہوئے کہاکہ سچ ہوں تو میچ میں بڑی اننگ کھیلنے کے ارادے سے اترا تھا۔ میں نے جب 50 رن بنائے تو مجھے پتہ تھا کہ ابھی اور رن بنانے ہیں اور بلے بازی کے لئے یہ اچھی وکٹ ہے۔ اس پچ پر تو 300 سے 350 رنز کا اسکورکا پیچھا کیا جا سکتا تھا۔ اس لئے ہم دیر تک پچ پر ٹیکے رہ کر زیادہ سے زیادہ رن بنانا چاہتے تھے۔ 173گیندوں میں 264 رن بنانے ے بعد ہندوستانی بلے باز نے کہامجھے لگتا ہے کہ میچ میں کھیلنے ے وقت سوچنا ضروری ہوتا ہے۔ میں نے ایڈن میں وہی کیا ہے۔ میں یہی سوچ رہا تھا کہ اور اکتنے گیندباز بچے ہیں کتنے اوور باقی ہیں۔ جب آپ بلے بازی کرتے ہیں تو ہر بات کے بارے میں سوچنا ضروری ہوتا ہے ۔ وریندر سہواگ اور سچن کو ون ڈے میں ڈبل سنچری معاملے میں پیچھے چھوڑ چکے روہت نے میچ کو لیکرکہابڑا سکور بنانا آسان نہیں ہوتا ہے۔ شرواتی 10 سے 15 اوور تو میرے لیے آسان نہیں تھے۔ ڈھائی ماہ کے بعد واپسی کرنا اور چوٹ سے ابرکر کھیلنا میرے لیے آسان نہیں تھا اور میں تھوڑا سا مختلف محسوس رہی رہا تھا۔ شروات میں تو گیندیں اتنی آسان نہیں لگ رہی تھی جیسا پہلے ہوتا تھا۔ لیکن میں ثابت قدم تھا ۔ روہت نے کہاکہ میں میچ کے دوران خود سے کہ رہا تھا کہ چاہے میںجتنی بھی گیند کھیلوں مجھے پچ پر بنے رہنا ہے اور آؤٹ نہیں ہوناہے کیونکہ میں جانتا تھا کہ میں کسی بھی وقت رن ریٹ بڑھا سکتا ہوں۔ رہانے کے 28 رن کی مدد سے مجھے ٹکنے کاموقعمل گیا۔ مجھے اس سے وقت مل گیا۔ میں کچھ شراکت دینا چاہتا تھا ۔روہتگیندبازوں کے لیے میچ کے آخرتک سردرد بنے رہے اور اننگز کی آخری گیند پر جاکر آؤٹ ہوئے۔ روہت نے کہا کہ میں پورے 50 اوور کھیلنا چاہتا تھا اور اس بات سے مجھے بہت خوشی ہوئی کہ میں پورے اوور کھیل پایا۔ میں نے گزشتہ اکافی دنوں سے اسی سمت میں کام کرہارہا ہوں تو آخرکار میں ایسا کرہی پایا۔ وریندر سہواگ ے ون ڈے سب سے زیادہ 219 رنز کے ریکارڈ کوتوڑنے کے بارے میں پوچھے جانے پر بلے باز نے کہا میں جانتا تھا کہ میں نے سہواگ کا ریکارڈ توڑا ہے کیونکہ آخری بار جب میں نے 209 رن بنائے تھے تو کسی نے کہا تھا کہمیں صرف 10 رن سے ریکارڈ کی برابری کرنے سے پیچھے رہ گیا۔ لیکن جب میں کھیل رہا تھاتو میں اس بارے میں بالکل بھی سوچ نہیں رہا تھا۔ اس لئے جب میرے ٹیم کے ساتھی کھڑے ہوکر میرے لیے تالیاں بجا رہے تھے تو میں کچھ حیران تھا۔ میں سوچ رہا تھا کیا ہوا ہے۔ مجھے لگا شاید میں نے 219 کے اسکورکو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ ون ڈے میں دوہری سنچری کے بعدریکارڈ کولیکرروہت نے ہنستے ہوئیکہا کہ میں اس ریکارڈ کوتوڑنے کے بارے میں بھی جلد ہی کوشش کروں گا۔ روہت نے اپنی ریکارڈ 264 رنوںکی اننگز کے لیے 173 گیندوں میں 33 زبردست چوکے اور نو چھکے لگائے جب سری لنکا کی پوری ٹیم ہندوستانی بلے باز کے اسکور سے پیچھے ہی آل آئوٹ ہوگئی۔