نئی دہلی’:سپریم کورٹ نے دہلی میں ڈینگو اور چکن گونیا سے ہونے والی اموات کے معاملے میں دہلی حکومت سے آج جواب طلب کیا۔
جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس ڈی وی چندر چوڑ کی بنچ نے ڈاکٹر انل متل کی عرضی پر خود نوٹس لیتے ہوئے دہلی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے سماعت کے دوران سختی دکھاتے ہوئے سرکاری میکنزم کو پوری طرح ناکام بتایا۔
عدالت عظمی نے دہلی حکومت کے ساتھ دہلی میونسپل کارپوریشن اور نئی دہلی میونسپل کونسل کو بھی نوٹس دیا ہے ۔ اگلی سماعت جمعہ یعنی 30 ستمبر کو ہوگی ۔ عرضی میں یہ کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت اور ایم سی ڈی اس سلسلے میں ٹھوس قدم اٹھانے میں ناکام رہے ہیں ۔اس کی وجہ سے اسکولی بچوں سمیت بڑے پیمانے پر لوگ بیمار ہورہے ہیں۔ کئی لوگوں کی اس کی وجہ سے موت ہوچکی ہے ۔
خیال رہے کہ ڈینگو چکن گونیا کے بڑھتے معاملات کے مدنظر ڈاکٹر متل نے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی ۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی کوڑے کے ڈھیر میں تبدیلی ہوتی جارہی ہے اور ایجنسیاں اس پر کوئی کام نہیں کررہی ہیں۔ ہزاروں لوگ ڈینگو اور چکن گونیا کا شکار ہوئے ہیں۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ چکن گونیا سے نمٹنے کے لئے کوئی سائنسی علا ج نہیں ہے جو موجودہ طبی نظام ہے وہ چکن گونیا کو روکنے کے لئے اہل نہیں ہے ۔ عرضی میں یہ بھی سوال اٹھایا گیا ہے کہ لفٹننٹ گورنر اور دہلی حکومت کے جھگڑے کی وجہ سے ایجنسیاں کام نہیں کرررہی ہیں۔