لکھنؤ۔(نامہ نگار)بازار کھالہ کے کھجوا کے باشندے پھول ڈیکوریٹر نے جمعہ کی شب اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ نوجوان نے خودکشی کیوں کی یہ بات ابھی معلوم نہیں ہوسکی ۔ اس کے علاوہ آشیانہ علاقے میں بھی گھریلو تنازعہ سے عاجز ہوکر ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم نے زہریلی اشیاء پی کر خودکشی کرلی۔ تفصیل کے مطابق بازار کھالہ کے کھجوا ناداں والی گلی کا باشندہ شیلندر کمار یادو (۲۵)پھولوں کی سجاوٹ کا کام کرتا تھا۔ جمعہ کی شب وہ اپنا کام ختم کرنے کے بعد گھر پہنچا اور کھانا کھانے کے بعد اپنے کمرے میں چلاگیا اسی دوران رات میں کسی وقت شیلندر نے پنکھے کے سہارے لٹک کر خودکشی کرلی۔ صبح جب گھر کے لوگ بیدار ہوگئے اور شیلندر کے کمرے میں پہنچے تو شیلندر کی لاش پنکھے کے سہارے لٹک رہی تھی۔ اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچ کر بازار کھالہ پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد شیلندر کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ شیلندر کی خودکشی کی وجہ کیا تھی یہ بات ابھی معلوم نہیں ہوسکی۔ شیلندر کے کنبہ میں اس کے والد ہری شنکر یادو، ماں ، بڑا بھائی اور چار بہنیں ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ شیلندر نے محبت کے معاملے میں خودکشی کی اسی سلسلے میں آشیانہ کے صالح نگر کا باشندہ سیا رام (۲۲)ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کررہا تھا۔ اس کی شادی ایک سال قبل تیلی باغ
کی رہنے والی جوہی سے ہوئی تھی۔ ڈیڑ ماہ سے جوہی اپنے مائکے میں رہ رہی تھی ۔جمعہ کو سیا رام اپنی بیوی جوہی کو لینے کیلئے سسرال گیا تھا لیکن جوہی نے آنے سے انکار کردیا۔ سسرال سے واپس آتے ہوئے سیارام نے زہرخریدا اور پہنچ کر خودکشی کرلی۔ اہل خانہ نے اسے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہوگئی۔