لکھنؤ(نامہ نگار)ڈی جی پی رضوان احمد کے سبکدوش ہونے پر آج راجدھانی کے پولیس لائن گراؤنڈ پر روایتی طور سے الوداعیہ دیا گیا۔ ڈی جی پی برسوں پرانی سرکاری کار میں اپنی اہلیہ کے ساتھ صبح ۳۰:۹بجے پولیس لائن گراؤنڈ پہنچے۔اس موقع پر پولیس لائن گراؤنڈ کو پھولوں سے سجایا گیا تھا۔اس کے بعد ڈی جی پی
کے اعزاز میں ریتک پریڈ کا انعقاد کیا گیاپریڈ کی کمان ایس ایس پی بریلی جے رویندر گوڑ نے سنبھالی۔
ڈی جی پی نے پریڈ کی سلامی لینے کے بعد پریڈ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے گراؤنڈ میں موجود پولیس افسران اور دیگر افراد کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور عوام کے درمیان فاصلے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنی مدت کار میں کسی بھی تنازعہ میں نہ پڑنے پر اوپر والے کا شکریہ اداکیا۔انہوںنے اس موقع پر اپنی ماں کا ایک شعر(نہ جانے کون دعا میں یاد کرتا ہے، میں ڈوبتا ہوں سمندر اچھال دیتا ہے) سنایا۔ ڈی جی پی نے پولیس اہلکاروں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروںکا سب سے بڑا مذہب ان کی ڈیوٹی ہے۔ آج کے دور میں ایک اچھا انسان تلاش کرنامشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نظر میں سماج میں دو طرح کے لوگ ہیں ایک اچھے اور ایک برے۔ انہوں نے پولیس افسران پر اس بات کیلئے زور دیا کہ وہ خود کو مالک نہیں بلکہ عوام کا خدمت گار سمجھیں۔
ڈی جی پی کی الوداعی تقریب کے دوران ڈی جی پی اے سی رنجن دویدی، اے ڈی جی نظم ونسق مکل گوئل کے علاوہ ریاست کے متعدد سینئر پولیس افسران موجود تھے۔ ۱۹۵۴ء میں بلیا ضلع میں پیدا ہوئے رضوان احمد سال ۱۹۷۸ء میں آئی پی ایس افسر بنے۔ گذشتہ ۳۱دسمبر کو ڈی جی پی دیوراج ناگر کے سبکدوش ہونے کے بعد انہوں نے ڈی جی پی کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اس سے قبل وہ ریاست کے کئی اہم عہدوں پر تعینات رہے۔ آج ۲۸فروری کو اپنی مدت کار مکمل کرتے ہوئے وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے۔ تقریب کے دوران اے ڈی جی نظم ونسق مکل گوئل، اے ڈی جی بی پی جوگ دنڈ، آئی جی زون سبھاش چندرا، ڈی آئی جی نونیت سکیرا سمیت ریاستی پولیس کے متعدد اعلیٰ افسر موجود تھے۔