ممبئی۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ(ڈبلیوآئی سی بی ) کے صدر ڈیو کیمرون نے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ(بی سی سی آئی) کو خط لکھ کر دونوں بورڈو کے درمیان چل رہے تنازعہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ڈبلیوآئی سی بی نے ہندوستانی بورڈ کے سیکرٹری سنجے پٹیل کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اکتوبر میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے ہندوستان دورے درمیان میں چھوڑنے کے معاملے میں ان کے بورڈ کو ہندوستانی عدالتوں میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے اور کسی ثالث کے ذریعہ وہ مل کر بات چیت کے ذریعے اس تنازعہ کو حل کریں۔ویسٹ انڈیز بورڈ نے اس معاملے میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل سے ثالثی کرنے کی بھی مانگ کی
ہے۔ کیمرون نے خط کے ذریعے بی سی سی آئی کے سیکرٹری پٹیل کو یہ تجویز بھیجی ہے۔
بی سی سی آئی کی جانب سے 20 جنوری کو کیریبین بورڈ کو الٹی میٹم بھیجا گیا تھا۔پٹیل نے یہ خط ویسٹ انڈیز کوبھی بھیجا تھا اور ویسٹ انڈیز بورڈ سے 4۔19 کروڑ ڈالر کے معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔ بی سی سی آئی نے ڈبلیوآئی سی بی کو صاف کیا تھا کہ وقت پر معاوضہ کی ادائیگی نہیں کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ کیمرون نے اپنے خط میں بات چیت سے معاملہ کا حل کرنے کی مطالبہ کرتے ہوئے کہا ویسٹ انڈیز بورڈ مسلسل بی سی سی آئی کے رابطے میں بنا ہوا ہے اور معاملے کے حل کے لیے درمیان کا راستہ ڈھونڈ رہا ہے ایسے میں ہندوستانی بورڈ کے یہ الزام درست نہیں ہے کہ ویسٹ انڈیزبورڈ کی جانب سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
ہمیں اس بات کی حیرانی ہے کہ کیریبین بورڈ نے سات نومبر 2014 کو جو خط بھیجا تھا اس کا آپ نے کوئی ذکر نہیں کیا ہے ۔ڈبلیوآئی سی بی صدر نے ساتھ ہی کہا کہ وہ چاہتا ہے بی سی سی آئی ان کے ساتھ بیٹھ کر اس معاملے کا حل بات چیت کے ذریعے ڈھونڈے۔ انہوں نے کہاہم نے پہلے جو تجویز بھیجی تھی ہم اس پر قائم ہے اور دو طرفہ یا کسی کی ثالثی کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔ شاید کوئی اختیار ڈھونڈنے سے دونوں بورڈ یا کرکٹ کی دنیا کو کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں بورڈ اگلے 60 دن کے اندر اندر ملاقات کریں۔