نئی دہلی (بھاشا) ملک میں ڈیزل کی خوردہ قیمت اس کی حقیقی لاگت سے صرف ۸ پیسے کم رہ گئی ہے۔ یہ قیمت کنٹرول نظام میں اس کی ایندھن کی فروخت میں خسارہ کی سب سے کم سطح ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس پر جلد ہی قیمت کنٹرول ختم کیا جاسکتاہے۔ ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے میں یہ پہلا موقع ہے جب ڈیزل کی خوردہ نرخ اس کی لاگت کے قریب قریب برابر آگئی ہے۔ ڈیزل ملک میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا پٹرولیم ایندھن ہے۔ یہاں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خوردہ فروخت قیمت اور اس کی برآمدات قیمت کا فرق کم ہوکر ۸ پیسے فی لیٹر پر آگیا ہے۔ڈیزل
کی قیمت میں ہر ماہ تقریباً ۵۰ پیسہ کے اضافہ اور بین الاقوامی بازارمیں تیل کی قیمتوں میں کمی کے مشترکہ اثر سے ڈیزل کی فروخت پر سرکاری کمپنیوں کا خسارہ اتنا کم ہوا ہے۔اگر یہ رجحان جاری رہتاہے توڈیزل کی قیمت آئندہ ہفتے تک بین الاقوامی شرحوں کے برابر ہوگی اور ایک اکتوبر کو ہونے والی ترمیم ۵۰ پیسے فی لیٹر کا اضافے کی ضرورت نہیں رہ جائے گی۔ حکومت نے ڈیزل کی فروخت پر نقصان کم کرنے کے لئے جنوری ۲۰۱۳ سے ہر ماہ ڈیزل کی قیمت ۵۰ پیسے فی لیٹر تک بڑھائی ہے۔
گذشتہ اضافہ ۳۱؍اگست کو کیا گیا اور اس کے ساتھ ہی فی لیٹر نقصان ۸ پیسے تک محدود ہوگیا ہے۔ جنوری ۲۰۱۳ میں جب یوپی اے حکومت نے ماہانہ طور پر کم اضافے کافیصلہ کیا تھا تب سے ۱۹ بار میں ڈیزل کی قیمت میں کل ۸۱ء۱۱روپئے فی لیٹر کا اضافہ کیا جاچکا ہے۔