تمام حملہ آور ہلاک ہو گئے، ائیرپورٹ خالی کرا لیا: افغان حکام
افغانستان صدارتی انتخاب میں مبینہ دھاندلیوں کے باعث سیاسی اور حکومتی بحران کی زد میں آ جانے کے ساتھ ساتھ ان دنوں امن و امان کے بھی بڑے چیلنج
سے دوچار ہے۔ امریکی اور افغان افواج کے خلاف کارروائیوں میں غیر معمولی تیزی آ گئی ہے۔
آج جمعرات کی صبح ایک بڑی کارروائی کابل کے بین الاقوامی ائیر پورٹ پر کی گئی۔ یہ کارروائی تقریبا چار سے پانچ گھنٹے تک جاری رہی۔ ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ائیر پورٹ پر اس وقت اچانک اور ہلا دینے والے حملے میں فوری طور پر افغان حکام نے اپنے کسی جانی نقصان کا اظہار نہیں کیا البتہ کابل ائیر پورٹ پرعملے اور پروازوں کے غیر محفوظ ہو جانے کے بعد افغان فکام نے ائیر پورٹ کو عارضی طور پر پروازوں کے لیے بند کرتے ہوئے تمام پروازوں کا رخ دوسرے ائیر پورٹس کی طرف موڑ دیا ۔
پولیس کے سینئیر ذمہ دار گل آغا ہاشمی کے مطابق کارروائی ختم ہو گئی ہے اور اس ائیر پورٹ کو دہشت گردوں سے خالی کر لیا گیا ہے بتایا گیا ہے کہ ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے والوں نے ایک زیر تعمیر عمارت کو اپنا مورچہ بنا کر کارروائی کی اور اب تک تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے اسی ماہ کے دوران اس سے پہلے طالبان نے ایک دھماکے کے ذریعے ایک فوجی بس کو نشانہ بنا کر 5 کو ہلاک کردیا تھا۔ جبکہ ایک بڑی کارروائی نیٹو کنٹینرز کو بڑی تعداد میں نذر آتش کرنے کی بھی عمل میں آ چکی ہے۔ امریکی فوج نے اسی سال افغانستان چھوڑنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ لیکن جوں جوں امریکی انخلاء قریب آ رہا ہے طالبان کی کابل کی طرف کارروائیاں بڑھ رہی ہیں۔