کانپور (نامہ نگار)کانپور میں بی جے پی کے سینئر لیڈر ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی نے کاغذات نامزدگی داخل نہیں کئے لیکن اس سے پہلے ہی ان کی مخالفت شروع ہوگئی ہے۔ کانپور میں مرلی منوہر جوشی کے خلاف کارکنان نے مختلف مقامات پر پوسٹر وبینر لگائے ہیں۔واضح رہے کہ دودن قبل کارکنان کے اجلاس میں بی جے پی کے سابق کونسلر وکاس اگروال کو مرلی منوہر جوشی سے بحث کرنے کے معاملے میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ اسی طرح شیام نگر کے تین کارکنان کو مرلی منوہر جوشی کا پتلا نذرآتش کرنے پر پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ اسی کے مخالفت میں منگل کو کانپور شہر نشست کے پارلیمانی امیدوار مرلی منوہر جوشی کی مخالفت میں بینر اور پوسٹر لگائے گئے ہیں۔
پوسٹروں کے ذریعہ بتایا گیا ہے کہ پارٹی سے نکالے گئے کارکنان کو دوبارہ پارٹی میں شامل کیا جائے جبکہ آج تین درجن کارکنان نے بی جے پی سے اجتماعی استعفیٰ دے دیا ہے ۔ کارکنان کا الزام ہے کہ انہیں غلط طریقہ سے پارٹی سے نکالا گیا ہے جبکہ وہ مرلی منوہر جوشی
اور پارٹی کے مفاد میں اپنی تجویز رکھ رہے تھے۔مخالفت کے سلسلہ میں سابق منطقائی انچارج یوگیش پانڈے نے بتایا کہ کارکنان کے اجلاس میں سابق کاونسلر وکاس جیسوال کے ذریعہ پارٹی کے مفاد میں تجویز پیش کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سے ان کا اخراج سراسر غلط ہے۔ دوسری جانب بہت سے کارکنان نے پارٹی کے فیصلہ کو غلط قرار دیا ہے۔پارٹی کارکن پردیپ شرما نے کہا کہ امیدوار کے سلسلہ میں اس طرح سے پارٹی کارکنا ن کو نکالاجانا ناانصافی ہے۔ اس لئے نکالے گئے کارکنان کو فوری اثر سے پارٹی میں شامل کیا جائے۔