لکھنؤ۔(نامہ نگار)آشیانہ علاقے میں اپنی سہیلی کے ساتھ کتابیں لیکر گھر لوٹ رہی طالبہ سے وہیں پاس کے گاؤں کے رہنے والے دو شہدوں نے چھیڑ خانی شروع کر دی۔
طالبہ کے ساتھ موجود اس کے بھائی نے جب ایسا ہوتے دیکھا تو اس نے مخالفت کی جس کے بعد شہدوں نے اپنے کنبوں والوں اور دوستوں کے ساتھ ملکر طالبہ کے بھائی سے مار پیٹ شروع کردی۔ ہنگامہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی جب تک پولیس موقع پر پہنچتی اتنی دیر میں ملزم موقع سے فرار ہوگئے ۔
طالبہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس نے پولیس کو تحریر دے دی ہے۔ لیکن ابھی تک ملزم پولیس کی گرفت سے دور ہے ۔سروجنی نگر کے رہنے والے پراپرٹی ڈیلر کی بیٹی ریتا (تبدیل شدہ نام) اپنی سہیلی کے ساتھ کالج کتابیں لینے کے لئے گئی تھی ۔ ریتا ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی تیاری کررہی ہے ۔
ریتا جب کالج کے اندر سے باہر نکلی تو کالج کے گیٹ پر خواجہ پور گاؤں کے رہنے والے دو شہدے کھڑے تھے۔ ان دونوں نے ریتا کا پیچھا شروع کردیا۔ اور اس سے چھیڑ خانی بھی شروع کردی ریتا نے جب اس بات کی مخالفت کی تو ان میں سے ایک نے ریتا کا ہاتھ پکڑ لیا۔ سڑک پر بہن کا انتظار کررہے بھائی نے جب دیکھا کہ اس کی بہن کو کوئی پریشان کررہا ہے تووہ دوڑ کر موقع پر پہنچا اتنے میں شہدوں نے اپنے گاؤں والوں کو اکٹھا کر لیا۔
ریتا کے بھائی دشانت پر شہدوں نے اپنے کنبہ والوں کے ساتھ ملکر حملہ کردیا۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھکر لوگوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس کی بھنک لگتے ہی شہدے موقع سے فرار ہوگئے ۔ پولیس نے زخمی دشانت کو نجی اسپتال میں علاج کے لئے بھیجا دشانت نے بتایاکہ اس نے پولیس کو ملزمین کے خلاف تحریر دے دی ہے۔ پولیس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔