نئی دہلی: لوک سبھا میں کالے دھن کو لے کر بحث گرما گئی ہے. کالے دھن کے معاملے پر کانگریس نے بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے وعدوں کو پورا نہیں کر پائی. بحث کے آغاز کرتے ہوئے کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر مللکارجن کھڑگے نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کالےدھن کو لے کر انتخابات کے دوران بڑے بڑے دعوے کئے لیکن جب اقتدار میں آئی تو اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے .
انہوں نے کہا، ‘بابا رام دیو کے پاس 50,000 نام تھے لیکن حکومت نے مہیا ناموں کو ہی عام کیا ہے. دونوں نے مل کر ملک کو الج
ھانے کی ہے. ‘انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے 50 ناموں میں سے لے کر 3 ناموں کو ہی کیوں جاری کیا.
کھڑگے نے کہا کہ مودی نے انتخابی مہم کے دوران کانگریس کے خلاف ماحول بنانے کے لئے الگ الگ اعداد و شمار پیش کئے اور عوام کو گمراہ کرنے کے لئے یہاں تک دعوی کیا کہ جب کالا دھن آئے گا تو ملک کے ہر غریب خاندان کو 15-15 لاکھ روپے دیے جائیں گے، لیکن آج حکومت کالےدھن پر اپنا وعدہ نہیں نبھا رہی ہے.
کانگریس لیڈر آنند شرما نے بھی کالے دھن کے معاملے کو لے کر بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ نئی حکومت نے ملک کے عوام کو اقتدار میں آنے کے لئے الجھن کیا. انہوں نے راجیہ سبھا میں کہا کہ پچھلی حکومت نے کالا دھن واپس لانے کے لئے کافی کوشش کی تھی. شرما نے کہا کہ یو پی اے حکومت کو سوئٹزرلینڈ سمیت تمام ٹیکس ?ےوےن سے کالے دھن کی معلومات مل گئی تھی. آنند شرما نے کہا کہ ایک ذمہ دار حکومت کے پاس ملکی اکاو ¿نٹس کا مکمل ڈیٹا ہونا چاہئے اور ان کی معلومات کے حساب سے حکومت کو قدم اٹھانا چاہئے.
انہوں نے کہا کہ دنیا میں 40 سے 50 ملک ایسے ہیں جو ٹیکس چوری کا کام کرتے ہیں. وزیر اعظم نے الیکشن جیتنے سے پہلے کہا تھا کہ 100 دن میں کالا دھن واپس لے کر آئیں گے، لیکن انتخاب کے بعد انہوں نے ہی کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ کتنا کالا دھن ہے