دھرم شالہ۔ گزشتہ طویل عرصے سے آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے تنقید میں گھرے ہندوستانی بلے باز وراٹ کوہلی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے مین آف دی میچ اننگز کے بعد کہا کہ وہ اس اننگز کا جشن نہیں منائیں گے کیونکہ انہیں اب کامیابی اور ناکامی کے درمیان کا فرق سمجھ آ چکا ہے۔ وراٹ نے پانچ میچوں کی سیریز کے دو میچ منسوخ ہونے کے باد ہندوستان کے سیریز جیتنے پر خوشی ظاہر کی۔ انہوں نے چوتھے اور آخری ون ڈے میں جمعہ کو 127 رن کی مین آف دی میچ اننگز کھیلنے کے بعد کہامیں اس اننگز سے بہت حوصلہ افزائی یا انتہائی پرجوش نہیں ہوں۔ میں نے گزشتہ دو ماہ میں آؤٹ آف فارم رہتے ہوئے بہت کچھ سیکھ لیا ہے۔انہوں نے کہامیں اب جتنا ہو سکے سکونیت برتنا چاہتا ہوں۔کامیابی اور ناکامی کے درمیان فرق وقت کے ساتھ ساتھ مجھے سمجھ آ گیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میچ جسمانی نہیں بلکہ ذہنی کھیل ہوتا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ میں اسی طرح خود کو برقرار رکھ پاؤں گا۔ ساتھ ہی مجھے خود میں کچھ تبدیلی بھی کرنی ہوں گی۔بلے باز نے گزشتہ عرصے سے چلی آ رہی خراب فارم کو لے کر کہادہلی میں جب میں نے پہلا رن بنایا تو لگا کہ میں نے ہندوستان کے لیے ہی پہلا رن بنایا۔ گزشتہ چارپانچ سالوں میں میں نے جیسا کرکٹ کھیلا ہے لوگ مجھ سے ہر بار ہی ڈھیر سارے رنز کی امید کرتے ہیں۔ لیکن ضروری ہے کہ ان باتوں سے الگ مثبت رہا جائے اور میں اپنا وقت لے کر بغیر دباؤ کے کھیلنا چاہتا تھا ۔انہوں نے کہامیں ان کھلاڑیوں میں سے ہوں جو میچ کے پہلے حالات کو عکاسی کرکے دیکھ لیتا ہوں۔ میں پہلے ہی سوچ لیتا ہوں کہ اس گیند باز کو میں اس طرح سے کھیلوں گا اور اگلے ہی دن میں پورے اعتماد سے کھیلتا ہوں۔ یہی حکمت عملی میرے لیے کام کرتی ہے۔میچ کو لے کر وراٹ نے کہامیچ میں میں نے سریش رینا کے ساتھ اچھی شراکت ادا کی۔