اسلام آباد۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے صدر ظہیر عباس نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان سپر کرکٹ لیگ ( پی سی ایل ) ٹوینٹی 20 ٹورنامنٹ کا پہلا سیشن بہت کامیاب ثابت ہوگا۔ ہندوستان میں منعقد ہونے والے آئی پی ایل کی ہی طرز پر شروع ہو رہے اس ٹورنامنٹ کے لیے عباس نے کہا بطور آئی سی سی صدر اور اس سے بھی پہلے پاکستان ملک کا شہری ہونے کے ناطے پی سی بی، پی سی ایل ٹورنامنٹ کے منتظمین اور اس کا حصہ بننے جا رہے کھلاڑیوں کو میری طرف سے مبارکباد۔ میں امید کرتا ہوں کہ سب سے پہلا سیشن کامیاب ثابت ہوگا۔فروری 2016 میں ہونے والے لیگ کے بارے میں انہوں نے کہا میرے لئے یہ بات کوئی خاص معنی نہیں رکھتی کہ منعقد یو اے ای میں ہو، قطر میں ہو یا پھر دوحہ میں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ لوگوں کی اس کو بھرپور حمایت مل جائے گی۔اس لیگ میں انگلینڈ کے اسٹار کھلاڑی کیون پیٹرسن اور ویسٹ انڈیز کے بلے باز کرس گیل کے ساتھ ہی ڈیرن براوو، جیسن ہولڈر سنیل نارائن، لستھ ملنگا، انجیلو میتھیوز، شکیب الحسن، جیمز فرینکلن، گرانٹ ایلیٹ طرح کھلاڑیوں نے شرکت کیلئے راضی ہیں۔وہیںشعیب اختر نے پاکستان سپرلیگ کی ٹیم خریدنے کا اعلان کردیا، سابق پیسر کے مطابق پاکستانی بیٹسمین روتے ہوئے ریٹائرمنٹ لیتے ہیں،4 سال کی کرکٹ باقی تھی پھر بھی میں نے ریٹائرمنٹ لے لی۔انھوں نے یونس خان کو بھی ریٹائرمنٹ لینے کا مشورہ دے ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ برس فروری میں ہونے والی پاکستان سپر لیگ میں ماضی کے برق رفتار بولر شعیب اختر نے بھی ٹیم خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس ضمن میں سابق ٹیسٹ کرکٹر نے گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سے لاہور میں ملاقات کی اور پی ایس ایل کی ایک ٹیم خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پورا پاکستان بہت پرجوش ہے۔پی ایس ایل بہت بڑا ایونٹ اور پاکستان کا برانڈ ہے ،سب ملکرکامیاب بنائیں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف کے ساتھ یکساں سلوک کرے، تینوں کو پی ایس ایل میں کھلانے میں کوئی حرج نہیں ہے، محمد عامر کو اپنی ٹیم میںکھلانا چاہتاہوں۔ ایک سوال پرشعیب اختر نے کہا کہ افسوس ہے کہ پاکستانی بیٹسمین روتے ہوئے ریٹائرمنٹ لیتے ہیں،4 سال کی کرکٹ باقی تھی پھر بھی میں نے ریٹائرمنٹ لے لی۔میرا یونس کو بھی مشورہ ہے کہ وہ بھی ریٹائرمنٹ لے لیں، ایک اورسوال پر انھوں نے کہاکہ وہ کوچنگ کے ذریعے نو جوان کھلاڑیوں کو اصلاح کرنا چاہتے ہیں، پاک، ہندوستان مقابلوں کا دفاع کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی سی بی کو ہندوستان کے خلاف سیریز میں غیر ضروری بیانات دینے سے اجتناب کرنا چاہیے۔