لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔کانگریس نے کہاکہ خشک سالی کی مار جھیل رہے بندیل کھنڈ کو ایک بارپھر قدرتی آفات کی مار برداشت کرنی پڑ رہی ہے۔ گزشتہ دنوں مسلسل بے موسم برسات اور ژالہ باری نے بندیل کھنڈ کے سبھی اضلاع کے کسانوں کو بھکمری کے دہانے پر لاکر کھڑا کر دیا ہے۔ برسات اور ژالہ باری سے ہوئے کسانوں کے نقصان کی بھرپائی کیلئے حکومت ہند کی جانب سے چلائے گئے قومی کسان بیمہ اسکیم کا نوٹیفکیشن ریاستی حکومت کو
جاری کرنا ہے جس سے ان کو اس کا فائدہ حاصل ہوسکے جو کہ اب تک جاری نہیں ہو پایا ہے جس سے بندیل کھنڈ کا کسان بھکمری کے دہانے پر کھڑا ہے۔ اترپردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان وریندر مدان نے بندیل کھنڈ کے مسئلہ کو لیکر مرکزی حکومت کے ریاستی دیہی ترقیات وزیر پردیپ جین آدتیہ اپنے ایک وفد کے ساتھ وزیر اعلیٰ سے مل کر اس زبردستی نقصان کی جانب توجہ مبذول کرانا چاہتے تھے لیکن وزیر اعلیٰ کے ذریعہ وقت نہ دیئے جانے کی وجہ سے آج مجبوری میں دوپہر تین بجے گاندھی مجسمہ پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھنا پڑا جس میں خصوصی طور پر وفدکے علاوہ کانگریس کمیٹی کے خازن ہریش باجپئی، ترجمان اشوک سنگھ، رمیش مشرا، ونود مشرا اور سردار رنجیت سنگھ سمیت سیکڑوں کانگریس کارکن موجود تھے۔ مسٹر مدان نے بتایا کہ شام ساڑھے چار بجے مرکزی وزیر نے اپنے وفد کے ساتھ مل ریاستی گورنر سے ملاقات کر کے بندیل کھنڈ کے مسائل سے ان کو واقف کراکر وزیر اعلیٰ سے فوراً کارروائی کرنے کی اپیل کی۔ ترجما ن نے بتایا کہ وفد میں جین کے علاوہ ممبر اسمبلی ڈاکٹر ریتا بہوگناجوشی ، دلجیت سنگھ اور گیادین انوراگی ، سابق وزیر ستیہ دیو ترپاٹھی ، وریندر مدان، سریندر راجپوت، نریندر شرما وغیرہ شامل تھے۔