لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ کانگریس نے ہمیشہ اقلیتوں کیلئے بہبودی اسکیمیں شروع کی ہیں اور ہمیشہ ان کے مفادات کا خیال رکھا ہے، اس بات کو اقلیتی فرقہ کے لوگ بھی تسلیم کر رہے ہیں اسی کا نتیجہ ہے کہ مسلمان کانگریس کے ساتھ ہے۔ مذکورہ باتیں ریاستی یوتھ کانگریس وسطی زون کے صدر انکت پریہار نے ایک ملاقات کے دوران کہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوتھ کانگریس نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے نوجوانوں کیلئے پچیس نشستوں کا مطالبہ کیا ہے۔ مذکورہ پچیس نشستوں میں سے پانچ نشستیں نوجوان مسلمانوں کو دی جائیں گی۔ انہوںنے کہاکہ یوتھ کانگریس میں ہر طبقہ کو ترقی دی گئی ہے اور دی جاتی رہے گی۔ کانگریس اگر اقتدار میں آئی تو اقلیتوں کیلئے بہت سی عوامی بہبود کی اسکیمیں شروع کی جائیں گی تاکہ اقلیتوں کی ہمہ جہت ترقی ہو سکے۔ ریاستی صدر نے کہا کہ یوتھ کانگریس میں ذات پات کو بڑھاوا نہیںدیا جاتا ۔ یہاں پر تما
م طبقوں کی باتوں کو سنا جاتا ہے اس لئے آج وسطی زون میں تقریباً ۸ لاکھ نئے ممبر بنائے جا چکے ہیں اور روزانہ تقریباً دو سے تین ہزار رکن بنائے جا رہے ہیں۔ ۲۰۰۱ء میں یوتھ کانگریس سے وابستہ انکت پریہار کانگریس خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ۷ مرتبہ بھگوت نگر سے اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔ اناؤ میں پیدا ہونے والے اور کمپیوٹر سائنس میں انجینئرنگ کرنے کے بعد نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا اہم کام انکت پریہار نے کیا اور اس کے بعد سیاست میں قدم رکھا۔ کامیابی در کامیابی حاصل کرتے ہوئے کانگریس میں اپنا مقام بنایا۔ نوجوانوں کو تنظیم سے وابستہ کرنے کیلئے انہوں نے دن رات محنت کی، کامیاب ہونے کے بعد بھی انہوں نے نوجوانوں کو متحد کیا۔ انہوں نے نوجوانوں کو تعلیم، صحت، غریبی ، بیروزگاری جیسے مسائل کے سلسلہ میں اہم مشورے دیئے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس کے پاس طاقت ہے وہ ہی کامیاب ہے اس لئے متحد ہوکر اور ایک رائے سے سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہئے۔