لکھنؤ: کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر انتخابی منشور میں متنازعہ نکات کو اٹھا کر ووٹروں کی صف بندی کرانے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے بی جے پی پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔کانگریس جنرل سکریٹری اور پارٹی کے ریاستی امور کے انچارج غلام نبی آزاد نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ آج پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے منشور کے ذریعے کچھ متنازعہ مسائل کو اٹھایا ہے ۔سپریم کورٹ نے الیکشن کے عین قبل ہدایت دی تھی کہ مذہب، ذات یا متنازعہ مسائل کو اس دوران نہ اٹھایا جائے ۔مسٹر آزاد نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کو نظرانداز کرتے ہوئے بی جے پی نے ‘تین طلاق اور مشینی ذبیحہ خانوں’ جیسے مسائل کو منشور میں جگہ دی۔منشور جاری کرتے وقت بی جے پی صدر امت شاہ نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا بھی ذکر کیا تھا۔اس کے علاوہ بی جے پی نے کئی اور متنازعہ مسائل کو اٹھایا ہے ۔اسے نوٹس میں لے کر سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کو سخت کارروائی کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے وقت بی جے پی ایسے مسائل کو اٹھاتی ہے جس سے ووٹروں کی صف بندی کی جا سکے اور سماج کو تقسیم کیا جا سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کو ملک میں سماجی اتحاد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ وہ تو صرف معاشرے کو بانٹ کر اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں عوام انہیں سبق سکھائے گی۔
مسٹر آزاد نے کہا مودی حکومت نے نوٹ بندي کا فرمان جاری کرکے ملک کی ترقی پر ہی روک لگا دی۔ کسان، نوجوان، تاجر اور دیگر طبقے کے لوگ پریشان ہو گئے ۔بی جے پی معاشرے میں نفرت پیدا کرنا چاہتی ہے ۔کانگریس۔سماج وادی پارٹی (ایس پی) گٹھ بندھن کی حکومت بننے پر ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کے منصوبوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صف بندی اور تنگ نظري کی وجہ سے ڈھائی سال کے مودی دور حکومت میں سماج کا نقصان ہوا ہے ۔ اتحاد ان طاقتوں کا مقابلہ کرے گا جو سماج کو ووٹ کے لئے بانٹتي ہیں۔ اتحاد فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم کرکے لوگوں کی حفاظت کے لئے آگے بڑھے گا۔ سیکولر طاقتوں کو اکٹھاکرکے فرقہ پرست طاقتوں سے لوگوں کو محفوظ رکھے گا۔اس سے قبل 12 صفحے کا منشور جاری کرتے ہوئے مسٹر آزاد نے کہا کہ نفرت پھیلانے والے جرائم کے خلاف ایک نیا قانون بنایا جائے گا تاکہ جو لوگ ذات، جنس یا مذہب کی بنیاد پر کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں انہیں سخت سزا دی جا سکے ۔
منشور میں جرائم پر سخت کنٹرول کے لئے پولیس کی جدیدکاری پر خاص زور دیا گیا ہے ۔ منشور میں کہا گیا ہے کہ انصاف کے نظام میں اصلاحات پر زور دیا جائے گا۔ غریبوں کو مفت قانونی مدد دی جائے گی۔
منشور میں لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیئے جانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غریب بچیوں کے لئے مفت کتابیں، یوني فارم اور جوتے وغیرہ کے ساتھ ہی سائیکل دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی اسمارٹ فون اور مفت لیپ ٹاپ دیے جانے جیسے سماج وادی پروگراموں کو وسعت دی جائے گی۔
گاؤں میں سائبر خواندگی کے لئے خصوصی کلاسیں چلانے والے اداروں کے قیام کے ساتھ ہی ضلعی سطح پر پر بُک بینک کھولے جائیں گے ۔ اتحادی حکومت کو شفاف، ایماندار اور جوابدہ بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے منشور میں کہا گیا ہے کہ مہارت کی ترقی کی منصوبہ بندی کو فروغ دیا جائے گا تاکہ روزگار کو فروغ حاصل ہو۔ منشور میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے پر خاص طور پر زور دیا گیا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ اگر سماجی اتحاد برقرار رہا تو ریاست خود بخود ترقی کرے گی۔