لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے آج کہا کہ ملک کے عوام کانگریس اور بی جے پی دونوں سے پریشان ہو گئے۔ دونوں ہی پارٹیوں کی حکومت مرکز میں اقتدار میں رہی اور ان کے اقتدارمیں نہ تو مہنگائی میں کمی ہوئی اور نہ ہی گھوٹالوں پر روک لگ سکی۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان نے کہاکہ پارلیمانی انتخابات کی جو تصویر نظر آرہی ہے اس میں کانگریس اور بی جے پی دونوں کے مرکز میں اقتدار میںآنے کے آثار نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے میں دونوں ہی پارٹیوں نے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ کانگریس پر ۱۹۸۴ء کے س
کھ فسادات کا داغ ہے تو بی جے پی گجرات کے فسادات میں مسلمانوں کے قتل عام کی وجہ سے بدنام ہے۔ کانگریس او ربی جے پی کی مدد سے بابری مسجد جو شہید کی گئی تھی جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ پارٹی ترجمان نے کہاکہ کانگریس اور بی جے پی کے متبادل کا سیاسی منظر نامہ ابھر رہا ہے۔
اس سے مایوس کانگریس و بی جے پی لیڈران کو اب بیروزگاری اور غریبی کی فکر ہو رہی ہے۔ سونی پت میں کانگریس کے قومی نائب صدر کو غریبی ہٹاؤ کا پرانا نعرہ دوبارہ یاد آنے لگا ہے تو گاندھی نگر میں بی جے پی کے وزیر اعظم عہدہ کے امیدوار کو نوجوانوں کی بیروزگاری کی فکر پریشان کر رہی ہے۔ گھڑیالی آنسو بہاکر دونوں پارٹیاں عوام کو گمراہ کر رہی ہیں جبکہ حقیقت میں دونوں پارٹیاں ہی غریبی کیلئے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کون نہیں جانتا کہ کانگریس اور بی جے پی پالیسیاں سرمایہ داروں کی سرپرستی میں چلائی جا رہی ہیں، دونوں ہی پارٹیوں نے ملک کے کروڑوں نوجوانوں کو بیروزگار کر دیا ہے۔
مسٹر چودھری نے کہا کہ نوجوان صرف سماج وادی پارٹی سے وابستہ ہیں کیونکہ ملائم سنگھ یادو نے ہمیشہ نوجوانوں کی پذیرائی کی ہے اور ریاست کے نوجوانوں نے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو قیادت سپرد کی ہے۔ اکھلیش یادو نے نوجوانوں کے ساتھ ہزاروں کلو میٹر سائیکل چلاکر نوجوانوں کی قیادت کو آگے بڑھانے کا حوصلہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو نوجوانوں اور مسلمانوں سے پرہیز ہے اور سماج وادی پارٹی کی طرح جدو جہد کرنے کا ان میںمادہ نہیں ہے۔