لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ پسماندہ طبقوں کے تئیں مرکز کی کانگریس حکومت کا رویہ ہمیشہ مخالفانہ رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے کہا ہے کہ پسماندہ طبقوں کو جو انصاف ملنا چاہئے اس سے انہیں محروم رکھنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ۱۷ حد سے زیادہ پسماندہ ذاتوں کو درج فہرست ذات میں شامل کرنے سے متعلق گزشتہ مارچ میں مرکزی حکومت کو خط بھیجا تھا لیکن اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس غریبوں کے بجائے سرمایہ داروں کی سرپرست ہے۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ بی جے پی کی معاشی اور سماجی پالیسیاں کانگریس کی طرح ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ رشتوں میں بندھی ہوئی بی ایس پی اپنی منفی سیاست تک ہی محدود ہے۔ مذکورہ تمام پارٹیوں سے پسماندہ طبقہ کی ترقی کی امید کرنا بے معنی ہے۔ پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ
سماج وادی تحریک میں ہی پسماندہ طبقوں کو مرکز میں رکھ کر سیاست کو فروغ ملا ہے۔ سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ پسماندہ اور کسانوں کو سیاست میں مرکزی اہمیت دیتے تھے۔ اس نظریاتی وراثت کو ملائم سنگھ یادو نے ہی آگے بڑھایاہے۔ سماج وادی پارٹی کی حکومت بننے کے بعد وزیر اعلیٰ اکھلیش یاد ونے سماج وادی پارٹی کی لڑائی کو مضبوطی سے آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو نے اپنے وزیر اعلیٰ کے دور میں ملازمت میں ۲۷ فیصد ریزرویشن دیا اور پنچایتی راج میں ترمیم کر کے بلدیاتی اداروں میں پسماندہ طبقوں کو نمائندگی دلائی تھی۔ پسماندہ طبقہ کے طلباء و طالبات کو مفت تعلیم کی سہولت کیلئے فیس کی ادائیگی، وظیفہ اور لڑکیوں کیلئے کنیا ودیادھن اور بیروزگار نوجوانوں کو مالی امداد دے کر خود کفیل بنانے کا کام سماج وادی پارٹی حکومت نے کیا۔ پارلیمنٹ میں ترقی میں ریزرویشن کی مخالفت کر کے ملائم سنگھ یاد ونے کانگریس، بی جے پی اور بی ایس پی کے ذریعہ سماجی دشمنی پھیلانے کی سازشوں کی مخالفت کی ہے۔