کنشاسا:افریقی ملک کانگو میں صدر جوزف کابلا کی مخالفت میں مظاہرے کے دوران ہونے والے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 49 ہو گئی ہے جس میں 16 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ کسائی وسطی صوبے کے گورنر الیکس کاڈے نے کل کہا کہ گذشتہ جمعرات کو شروع ہونے والا تشدد دو دن تک جاری رہا جس میں چھ شہریوں سمیت 27 افراد ہلاک ہو گئے اور کئی دیگر زخمی ہوگئے ۔
ملک کی اپوزیشن رفورمسٹ فورس چار یونین اینڈ سولڈیرٹي (ایف او این یو ایس ) کے صدر جوشیف اولینگا کوئے نے دعوی کیا اس جدوجہد میں پچاس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ مسٹر کابلا اپنے آنجہانی باپ کے مقام پر 2001 میں اقتدار میں آئے تھے ۔ ملک کے آئین کے مطابق صدر کی مدت دو بار سے زائد نہیں ہو سکتا۔ مخالفین نے ان پر اقتدار میں قائم رہنے کے لئے انتخابات میں تاخیر کا الزام لگایا ہے ۔