کنشاسا:افریقی ملک کانگو میں زرد بخار کے 67معاملوں کی تصدیق ہونے اور ایک ہزار مشتبہ معاملوں کے سامنے آنے کے بعد ملک کی ریاستوں میں اسے وباقراردیا جا چکا ہے ۔
وزیر صحت فلکز کابانگ نے کل یہاں کہا کہ زرد بخارکے جتنے معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے ان میں سے صرف سات معاملے ہی کانگو کے ہیں جبکہ 58معاملے انگولا سے یہاں پہنچے ہیں۔یہ وہی جگہ ہے جہاں سے بیماری کی شروعات ہوئی تھی،جبکہ دو معاملے دور دراز کے جنگلاتی علاقوں کے ہیں۔اب تک زرد بخارسے متاثر پانچ افراد کی موت ہوچکی ہے ۔
مسٹر کابانگ نے نامہ نگاروں سے کہا،”میں کشانسا،کانگو اور کوانگو میں زرد بخارکو وبا قرار دیتا ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ عالمی صحت تنظیم کے زرد بخار افسروں کے لئے خصوصاً کشانسا باعث تشویش ہے کیونکہ ایک کروڑ 20لاکھ کی آبادی والی اس ریاست میں صحت کی سہولیات بے حد خراب ہیں۔ زرد بخار کے جراثیم اسی مچھر سے پھیلتے ہیں جس سے زیکا اور ڈینگو پھیلتا ہے یہ ان دونوں سے کہیں زیادہ خطرناک ہے ۔
کانگو میں عالمی صحت تنطیم کے ترجمان یوکوؤڈے الارینگر نے صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا،”ہمیں اسے پھیلنے کے روکنے کے لئے بیماری کو قابو میں کرنے کی پوری کوشش کرنی ہوگی۔”انہوں نے کہا کہ کسی بڑے علاقے میں کسی وبا کی روک تھام کرنا کافی مشکل کام ہوتا ہے اورکشانسا کافی بڑا علاقہ ہے ۔