سونیا، راہل، ملائم سمیت 55 ممبران پارلیمنٹ نے پانچ برسوں میں ایک بھی سوال نہیں پوچھا
نئی دہلی، 8 مئی (یو این آئی) پندرہویں لوک سبھا میں90 فیصد ممبران پارلیمنٹ نے مفاد عامہ سے متعلق ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ سوال پوچھے جبکہ کانگریس صدر سونیا گاندھی، نائب صدر راہل گاندھی اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو سمیت ایسے 55 اراکین تھے جنہوں نے پورے پانچ برسوں میں ایک بھی سوال نہیں پوچھا۔ممبران پارلیمنٹ کی ایسی ہی تفصیلات پر مبنی ایک رپورٹ ری پریزینٹڈ ایٹ ورک’ آئی ہے جس میں کئی دلچسپ حقائق کا انکشاف کیا گیا ہے ۔لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کل اس رپورٹ کا اجرا کیا۔ممبران پارلیمنٹ کے ہر انداز اور رویے پر گہری نظر رکھنے والی رضاکار تنظیم ‘سینٹر فار ڈیموکریسی اینڈ پیس’کے زیر اہتمام تیار کردہ اس رپورٹ میں 15 ویں لوک سبھا کے پانچ سال کی میعاد کار کے دوران تمام 545 ممبران پارلیمنٹ کے کردار کا مختلف کسوٹیو کی بنیاد پر تجزیہ کیا گیا ہے ۔ اس رپورٹ میں ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے لوک سبھا میں پوچھے گئے سوالات سے لے کر بحث میں ان کی شرکت، ایوان میں موجودگی اورممبران پارلیمنٹ ڈیولپمنٹ فنڈ جیسے تمام موضوعات پر تفصیلی سے معلومات فرام کی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق تقریبا 490 ممبران پارلیمنٹ نے تقریباً ساڈھے چار لاکھ سوالات پارلیمنٹ میں اٹھائے اور اپنے علاقے کی ترقی پر 70 فیصد سے زیادہ رقم خرچ کی ہے ۔
سونیا، راہل، ملائم سمیت 55 ممبران پارلیمنٹ نے پانچ برسوں میں ایک بھی سوال نہیں پوچھا۔ دو آخری
ایڈیٹر نیرج گپتا کے مطابق اس رپورٹ میں ممبران پارلیمنٹ کو ان کی تعلیم، کاروبار، عمر، صنف، ریاست، سیاسی جماعتیں اور محفوظ نشستوں جیسے تمام پیمانوں کی بنیاد پر تجزیہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ اسی رپورٹ میں پتہ چلتا ہے کہ پارلیمنٹ کے تمام اہم لیڈر عوام کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کے تئیں لاپرواہ ہیں۔ محترمہ سونیا گاندھی، مسٹر راہل گاندھی، مسٹر ملائم سنگھ یادو سمیت 55 ممبران پارلیمنٹ ایسے ہیں جنہوں نے پانچ برس کے دوران ایک بھی سوال نہیں پوچھا۔ لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ تمام لیڈروں کا یہی حال ہے ۔ مثلا لوک سبھا کی موجودہ اسپیکر سمترا مہاجن اور وجینت جے پانڈا جیسے کئی ممبران پارلیمنٹ ایسے ہیں جنہوں نے اس معاملے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔اس رپورٹ میں لوک سبھا کے ممبران کی پانچ سال کی مدت کو بحث میں ان کی شرکت، ایوان میں موجودگی،ممبران پارلیمنٹ کے ترقیاتی فنڈ کو خرچ کرنے ، کارروائی میں رخنہ ڈالنے ، واک آ¶ٹ اور پرائیویٹ ممبر بل جیسے مختلف جمہوری پیمانوں کی کسوٹی پرپرکھا گیا ہے ۔ لوک سبھا میں پوچھے گئے سوالات کے لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو شیوسینا کے آنندراو اڈسول 1280 سوال پوچھ کر پہلے نمبر پر رہے ، وہیں 1185 سوال پوچھ کر گجانن بابر دوسرے نمبر پر، 1141 سوال پوچھ کر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے اسدالدین اویسی تیسرے نمبر پر، 1112 سوال پوچھ کر کانگریس کے پردیپ ماجھ¸ چوتھے مقام پر اور شیوسینا کے مسٹر شیواجی ادھل راو پاٹل 1194 سوال پوچھ کر پانچویں نمبر پر ہے ۔