مطالعے کا شوق نہ صرف ذہنی تناﺅ کو بھی ختم کردیتا ہے اور مثبت سوچ کی حوصلہ افزائی سمیت لوگوں سے دوستی کو مضبوط کرتا ہے۔
تاہم کتابوں سے دوستی کے صرف یہی چند فوائد شامل نہیں بلکہ آپ کا کسی اچھی کتاب میں گم ہو جانا درحقیقت آپ کے ذہن سے برسوں کی گرد جھاڑ دیتا ہے۔
امریکا کی رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جو بالغ حضرات اپنا خالی وقت تخلیقی یا دانشورانہ سرگرمیوں (جیسے مطالعہ) میں گزارتے ہیں تو ان میں بڑھاپے یا اڈھیر عمری میں دماغی تنزلی کی شرح ان افراد کے مقابلے میں 32 فیصد تک کم ہوتی ہے جو کتابوں یا ایسی سرگرمیوں سے دور بھاگتے ہیں۔
دماغی جستجو دماغ کی ساخت کو مسلسل بدلتا رہتا ہے اور اس کے افعال عمر گزرنے کے باوجود فعال رہتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق وہ بزرگ افراد جو مطالعے یا ذہنی آزمائش کے کھیل جیسے شطرنج یا معمے وغیرہ کو اپنا معمول بنالیتے ہیں ان میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے الزائمر امراض کا خطرہ ان سرگرمیوں سے دور رہنے والے لوگوں کے مقابلے میں ڈھائی گنا کم ہوتا ہے۔