ممبئی ۔ ( وارتا ) ریزرو بینک نے کثیر جہتی ترسیلاتی سرگرمیوں ( ایم ایل ایم ) کے سلسلے میں لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چٹ فنڈ اور منی سرکولیشن انسداد قانون کے تحت قابل سزا جرم ہے اور اگر کوئی انہیں اس کا ممبربننے کیلئے تجویز پیش کرتا ہے تو اس کی شکایت پولیس میں درج کرائیں ۔ ایم ایل ایم کے تحت لوگوں کو ممبر بنا کر ان کے نیچے اور ممبر بنانے کے لئے کہا جاتا ہے نئے ممبران کی ممبری فیس کا کچھ فیصد پرانے ممبران کو دیا جاتا ہے ان سرگرمیوں کو چین مارکیٹنگ یا پرامیڈ اسٹرکچر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے مرکزی بینک نے کہا ہے کہ ان کمپنیوں اور ان کے پرانے ممبران کی آمدنی مصنوعات کی فروخت کے بجائے ممبری فیس کے ذریعہ ہوتی ہے ۔ اگر اس پرامڈ کی ایک بھی سریز منقطع ہوتی ہے تو پوری کمپنی ڈوب سکتی ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان نیچے کے سطح کے ممبران کو ہوگا ۔ آر بی آئی نے عوام کو اس طرح کی سرگرمیوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے ۔