لکھنو (نامہ نگار) چوک علاقے میں کرائے دار نے مکان مالکن کی سات سالا معصوم بیٹی کی عصمتدری کی کوشش کی۔ والدہ جب کام پر سے لوٹی تو متاثرہ بچی نے اس بات کی اطلاع اسے دی ۔ بیٹی کے ساتھ ایسا سن کر کنبہ والے آگ بگولا ہو گئے ۔ او ر اس بات کی اطلاع پولیس کو دی ۔ پولیس موقع پر پہنچی اور ملزم کو پکڑ کر تھانے لا کر بیٹھا لیا۔متاثرہ کو چوک پولیس نے جھوٹی تسلی دے دی کہ مقدمہ درج ہو گیا ہے ۔ لیکن پولیس اسے دودن تک تھانے میں بیٹھائے رہی اور اس کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔ جب بچی کے کنبہ والوں کو منگل کو اس بات کا پتہ چلاتوان لوگوں نے بھیڑ جمع کر کے تھانے پر ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر پولیس کو مجبوری میں ملزم کے خلاف معاملہ درج کرنا پڑا۔ علی گنج تھانہ حلقہ میں تین
نوجوانوں نے ایک بچی کے ساتھ اجتماعی عصمتدری کی کوشش کی ۔
بچی کے ساتھ موجود اس کی چھوٹی بہن کسی طرح سے وہاں سے بھاگ نکلی اور شور مچانا شروع کرد یا۔ پکڑے جانے کے خوف سے تینوں ملزم موقع سے فرار ہو گئے ۔ علی گنج کے ۶۰ فٹ بندھا روڈ پر کئی آسامی کنبے رہتے ہیں اور کوڑ ا بینکر اپنے کنبے کی پرورش کرتے ہیں دوشنبہ کی دوپہر تقریباً ۱ بجے پانچ سال کی بچی اپنی تین سال کی چھوٹی بہن کے ساتھ کوڑابیننے بندھے کی طرف گئی تھی۔
دوپہر کے سناٹے میں تین لڑکوں نے اس کو بلایا اور کھیت کے کنارے بنے کمرے کے اندر جا کر خالی بوتلےں لے جانے کو کہا معصوم بچی ان کی باتوں میں آگئی اور کمرے کے اندر چلی گئی اسی درمیان تینوں کمرے میں پہنچے اور کمرہ اندر سے بند کر لیا ۔کمرے میں موجود چھوٹی پہن پر نوجوانوں نے دھیان نہیں دیا اور اس کی بہن کی عصمت دری کرنے کی کوشش کرنے لگے دور کھڑی چھوٹی بہن موقع پاکر باہر نکلی اور شور مچادیا پاس میں ہی علاقے کے کچھ لوگ درخت کے نیچے بیٹھے تھے بچی کی آواز سن کر نوجوانوں کو لوگوں نے دوڑا لیا۔کمرے سے نکل کر نوجوان نالا پھاند کر فرار ہو گیا۔ اطلاع پولیس کو دی گئی ۔معاملے کو دبانے کےلئے عزت کی دہائی دے کر پولیس لوٹ آئی۔