**پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر گزشتہ رات ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد ایئرپورٹ کے تمام ایریا کو کلیئر کروالیا گیا تھا، تاہم تازہ اطلاعات کے مطابق ایئر پورٹ کے اطراف ایک مرتبہ پھر فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار کے زخمی ہوا ہے۔
اس سے قبل آج صبح تلاشی کے دوران حملہ آوروں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ہے۔**
حکام کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران جو اسلحہ برآمد ہوا ہے اس میں تین خودکش جیکیسٹس، دو راکٹ لانچر اور 12 پیٹرول بم بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ کارروائی کے دوران5ایس ایم جی بھی برآمد ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ڈی جی رینجرز رضوان اختر نے پیر کی صبح ایک پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتدائی رپورٹس اور ملنے والے شواہد سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد غیر ملکی تھے۔
انہوں نے بتایا کہ کارروائی میں کل دس دہشت گردوں نے حصہ لیا جن میں سات سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہوئے، جبکہ باقی تین نے اپنے آپ کو دھماکوں سے اڑا لیا۔
انہوں نے کہا کہ مکمل تلاشی کے بعد آج 12 بجے ایئرپورٹ کو دوبارہ سے کھول دیا جائے گا۔