لکھنو:منگل کو سٹی بس میں کرائے کے تنازعہ کو لے کر ایک نجی کمپنی کے سکیورٹی اہلکار نے سٹی بس کے کنڈکٹر کو تھپڑ مار دیا۔ اس سے ناراض سٹی ڈرائیوروں نے ڈالی باغ سے لے کر کثیر منزلہ عمارت تک جام لگا دیا۔ پولیس کی مداخلت کرنے اور ملزم کے خلاف کارروائی کرنے کی بات پر جام ختم ہوا۔واضح ہو کہ حضرت گنج سے ایک نجی حفاظتی اہلکار تقریباً ۱۲ بجے کے آس پاس سٹی بس میں بیٹھا ڈالی باغ کے پاس کنڈکٹر نے اس سے کرایہ مانگا جس سے دونوں میں تنازعہ ہو گیا۔ بتایاجاتاہے کہ حفاظتی اہلکار نے بس میں ہی کنڈکٹر کو تھپڑ مار دیا۔ اس کے بعداس نے فون کے ذریعہ اپنے دیگر ساتھیوں کو بلالیا۔ سٹی بس جیسے ہی کثیر منزلہ عمارت کے پاس پہنچی ویسے ہی سبھی حفاظتی اہلکاروںنے بس میں گھس کر کنڈکٹر کی جم کر پٹائی کر دی ۔ اس کے بعد سبھی حفاظتی اہلکار موقع سے فرار ہو گئے ۔
پٹائی سے ناراض بس ڈرائیور نے بس کو بے ترتیب کھڑا کر کے جام لگا دیا۔ اس کے علاوہ اپنے دیگر ساتھیوں کو بھی اس کی اطلاع دی۔اطلاع پاکر کئی بس ڈارئیور وں نے بس سڑک پر کھڑی کر دی جس سے زبردست جام لگ گیا۔ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے کنڈکڑسے ملاقات کر کے پورا معاملہ سمجھا اس کے بعد کنڈکٹر کے کہنے پر ہی کثیر منزلہ عمارت نے ملزم کی تلاش کی ۔ اس کے بعد بھی ملز م موقع پر نہیں ملے ۔ جب پولیس نے کنڈکٹر سے مقدمہ درج کرنے کےلئے کہا تو کنڈکٹر نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد پولیس کی یقین دہانی پر جام بھی ختم کردیا گیا۔