لکھنؤ :’آگے قدم بڑھاتا نہیں شاہ کا ذوالجناح، خوشبو جو زمین کربلا کی پائی ہے‘ ان صداؤں کے ساتھ آج سعادت گنج واقع کربلا دیانت الدولہ میں جلوس آمد قافلہ حسینی برآمد ہوا۔ امام حسین کے کربلا پہنچنے کی تاریخ دو محرم کو آج یہاں شام ساڑھے چار بجے جلوس برآمد ہونے سے قبل منعقد مجلس کو مولانا سید کلب جواد نقوی نے خطاب کیا۔
ادارہ سقائے سکینہ کی جانب سے برآمد جلوس میں نورباڑی کی انجمن معراج الاسلام نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔ مرثیہ پڑھتے ہوئے جلوس میں آگے اونٹ پر چل رہے نثار نقوی کی آواز نے لوگوں کی آنکھیں نم کردیں۔ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے دو محرم کو قافلہ حسینی کے کربلا پہنچنے کا منظر بیان کیا تو عزادار بیقرار ہو گئے۔ مولانا نے کہا کہ اللہ کا پسندیدہ دین اسلام ہے اسلام کو لوگوں تک پہنچانے کیلئے ہی پرور دگار نے دنیا میںنبیوں و اماموں کو بھیجا ہے۔ مجلس کے بعد قیصر جونپوری نے جلوس کے پہنچنے کا منظر بیان کیا۔ تو جلوس میں شامل تبرکات کو دیکھ کر عزاداروں کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ جلوس میں اونٹوںپر عماریاں، امام حسین کی سواری کی نشانی ذوالجناح، حضرت عباس کی نشانی علم، حضرت علی اصغر کی نشانی جھولا، ہاتھوںمیں کالے جھنڈے لئے چھوٹے بچے شامل تھے۔ کربلا کیمپس میں گشت کرنے کے بعد جلوس اختتام پذیر ہوا جس کے بعد جلوس میں شامل تبرکات کی عزاداروں نے زیارت کی