آکلینڈ: سابق کیوی آل رائونڈر
نے خود پر عائد میچ فکسنگ الزامات کے شواہد دیکھنے کا مطالبہ کر دیا۔ انھوں نے میچ فکسنگ الزامات پر فرنٹ فٹ پر آتے ہوئے سابق کرکٹرز اور آفیشلز کو آڑے ہاتھوں لے لیا، ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر الزامات لگانے والے شواہد کی تفصیلات بھی لے کر آئیں، انھوں نے اس معاملے پر اپنے ملکی کرکٹ بورڈ کے کردار پر افسوس کا اظہار کیا، جس میں سابق کرکٹر رچرڈ ہیڈلی بھی شامل ہیں۔ کینز نیوزی لینڈ کے ان تین کرکٹرز میں سے ایک ہیں جن کیخلاف آئی سی سی کی میچ فکسنگ تحقیقات جاری ہیں، ان کے علاوہ ڈیرل ٹفی اور لو ونسنٹ کے نام بھی سامنے آئے تھے، تاہم آئی سی سی کی جانب سے اس معاملے پر تحقیقات کیے جانے کی تصدیق کو 10 ہفتے گزر چکے ہیں۔ کینز کا کہنا ہے کہ مجھ سے اس بابت ابھی تک کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے، لیکن اس حوالے سے پھیلی ہوئی افواہوں سے میرے پروفیشنل کیریئر کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ کینز نے کہا کہ میں نے سنا تھا کہ اس تحقیقات کے سلسلے میں انگلش پولیس نیوزی لینڈ آئی تھی اور آئی سی سی نے میری سابقہ بیوی کیرن سے جنوبی افریقہ میں رابطہ کیا تھا، لیکن اس معاملے پر سیاہ بادل ابھی تک مجھ پر پھیلے ہوئے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ اس حوالے سے اگر حکام کے پاس کچھ شواہد ہیں تو مجھے بھی دکھائے جائیں۔ واضح رہے کہ کینز مارچ 2012 میں بھی آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی پر ہرجانے کا مقدمہ جیتنے پر 90 ہزار پائونڈ حاصل کر چکے ہیں، جس میں مودی نے کینز پر میچ فکسنگ کا الزام عائد کیا تھا۔ تاہم کینز کا کہنا ہے کہ موجودہ معاملے میں ابھی تک میں قانونی چارہ جوئی پر کوئی فیصلہ نہیں کر پایا ہوں کیونکہ میں نہیں جانتا کہ میرے خلاف کس قسم کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔