اکتوبر 2012 میں سیف علی خان سے شادی کے بعد سے کرینہ کپور خان ہندو انتہا پسند تنظیموں کا ہدف بنی ہوئی ہیں اور حال ہی میں ان کی فوٹو شاپ تصویر میں بولی وڈ بے بو کو لو جہاد کی علامت قرار دیا گیا تھا۔
اس تصویر کے بعد سیف علی خان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کی بیوی کو ان گروپس کی جانب سے غلط طریقے سے ہدف بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ کرینہ نے اسلام قبول کرلیا ہے حالانکہ انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
بولی وڈ اسٹار کا کہنا تھا کہ لو جہاد کی باتیں درحقیقت قابل مذمت ہیں کیونکہ یہ چیز جذباتی اور سماجی طور پر ہماری زندگیوں میں کہیں بھی موجود نہیں۔
سیف علی خان نے کہا کہ کرینہ کو کسی اور چیز سے زیادہ ان کے کام کے حوالے سے جاننا چاہئے۔
بولی وڈ نواب کے خیال میں ہندوستان کو سینما اور معاشرے کے لیے کرینہ کی کوششوں پر فخر کرنا چاہئے کیونکہ بولی وڈ حسینہ نے حقوق نسواں اور صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا اور وہ ایک مضبوط اور جدید خاتون کی علامت سمجھی جاسکتی ہیں۔