لکھنؤ۔(نامہ نگار)بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ مایا وتی نے کہا کہ کسانوں کے صدمے کے سبب موت اور خودکشی کی خبریں ہر طرف سے آنے کے باوجود مرکزی اور ریاستی حکومت محض کاغذی خانہ پری اور بناوٹی کاموں میں مصروف ہے۔ اس کے سبب انہوںنے اپنے تمام ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کو ہدایت دی ہے کہ وہ سبھی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ تقسیم کرنے کے بجائے اپنے اپنے علاقے کے تباہ حال کسانوں میں جاکر خود ہی راحت کے طور پر مہیا کرائیں ۔ مایا وتی نے کہا کہ بی ایس پی کے رکن راجیہ سبھا ، اسمبلی اور قانون ساز اسمبلی کے ارکان اپنی ایک ماہ کی تنخواہ اپنے اپنے علاقوں کے غریب اور قرض کے بوجھ تلے ڈوبے کسانوں کے درمیان خودہی تقسیم کریں گے۔
تاکہ انہیں فوری راحت مل سکے اور مرکزی وریاستی کی مدد کے فقدان میں انہیں خودکشی کرنے کو مجبور ہونے سے روکا جاسکے گا۔ اس سے آگے متاثر کسانوں کو مناسب راحت دینے کے مطالبہ کے سلسلے میں بی ایس پی نے ملک گیر تحریک کے تحت پہلے مرحلہ میں اترپردیش کے سبھی ضلع ہیڈکوارٹروں پر ۷۲اپریل کو یک روزہ دھرنا ومظاہرہ کرنے کا پروگرام طے کیا ہے۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی غیر ملک سے لوٹنے کے بعد اپنے ارکنان پارلیمنٹ کو اپنے غیر ملکی دورے کے بارے میں جاکر تعریفیں کرنے کے لئے مجبور کررہے ہیں ۔
ملک کے لئے ایک بدقسمتی ہے۔ وزیر اعظم کو شاید یہ نہیں معلوم کہ بھوکے پیٹ کچھ بھی اچھا نہیں لگتاہے۔ اور اب بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ اگر ہمت کرکے اپنے اپنے علاقوں میں چلیں بھی جائیں گے تو ان سے لوگ اپنے عوام کا سامنا کیسے کریںگے۔