لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔موہن لال گنج کے مئو گاؤں میں رہنے والے ایک کسان کے گھر باورچی خانہ میں اچانک آج صبح آگ لگ گئی۔ آگ کی زد میں آکر کسان کی بیوی بری طرح جھلس گئی۔ بیوی کو بچانے کی کوشش میں کسان اور اس کا بیٹا بھی جھلس گئے۔ تینوں لوگوں کو زخمی حالت میں علاج کیلئے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایس پی دیہات منوج سونکر نے بتایا کہ موہن لال گنج کے مئو گاؤں میں کسان ارون کمار مشر اپنے کنبہ کے ساتھ رہتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کی صبح ان کی بیوی ۶۰ سالہ سروجنی باورچی خانہ میں گیس پر کھانا پکا رہی تھی۔ گیس کے اوپر بنے ایک سیلف پر مٹی کا تیل رکھا تھا۔ گیس کی آنچ تیز ہونے کی وجہ سے اچانک مٹی کے تیل نے آگ پکڑ لی اور آگ نے خطرناک رخ اختیار کر لی۔ پل بھر میں آگ نے سروجنی کو اپنی زد میں لے لیا ۔ سروجنی کی چیخ پکار سن کر ارون کمار مشر اور ان کا بیٹا شرد مدد کیلئے دوڑے۔ دونوں نے کسی طرح سروجنی کے جسم پر لگی آگ کو بجھایا۔ آگ کی زد میں آکر سروجنی بری طرح جھلس گئی جبکہ ارون اور شرد بھی معمولی طور پر جھلس گئے۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر موہن لال گنج پولیس بھی پہنچ گئی۔ مقامی لوگوں نے کسی طرح باورچی خانہ میں لگی آگ کو بجھایا۔ وہیں تینوں لوگوں کو علاج کیلئے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
شدید طور پر جھلسی سروجنی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جبکہ ارون اور شرد خطرہ سے باہر ہیں۔