لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ مڑیاؤں علاقہ میں ستمبرماہ میں بھارتیہ کسان یونین (بھانو) گروپ کے ضلع صدر شکیل پر ہوئے جان لیوا حملہ میں اب تک نامزد ملزمین کی گرفتاری نہ ہونے کے سبب یونین کے لوگوں نے مڑیاؤں، کاکوری اور گوسائیں گنج تھانہ کا گھیراؤ کر کے مظاہرہ کیا۔اس کے علاوہ یونین کے لوگوں نے پوری ریاست کے تمام تھانوں پر اس سلسلہ میں میمورنڈم بھی دیا۔ مڑیاؤں علاقہ میں گزشتہ ۱۷؍ستمبر کی شب ضلع صدر شکیل اپنی اسکارپیو گاڑی سے روشن آباد گاؤں جا رہے تھے۔ ان کی گاڑی ڈرائیور پریمی چلا رہا تھا۔ شکیل کا الزام تھا کہ راستے میں موٹر سائیکل سوار چند لوگوں نے ان پر دو س
ے تین مرتبہ فائرنگ کی۔ فائرنگ کی اس واردات میں شکیل بال بال بچ گئے تھے۔ گولی ان کے کار کے شیشے کو توڑتی ہوئی سیٹ پر جا لگی تھی۔اس واردات کے بعد شکیل نے تین لوگوں کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی تھی۔ رپورٹ درج کرنے کے بعد مڑیاؤں پولیس خاموش بیٹھ گئی تھی۔ پولیس کی اس خاموشی کے سبب گزشتہ دس اکتوبر کو قومی صدر ٹھاکر بھانو پرتاپ سنگھ کی قیادت میں لکھنؤ میں پنچایت بھی کی گئی تھی۔ اس کے بعد بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے صدر نے یونین کے تمام لوگوں سے پوری ریاست کے تھانوں پر مظاہرہ کرنے اور اپنا میمورنڈم دینے کی اپیل کی تھی۔ قومی صدر کی اسکیم پر آج صبح سے ہی مڑیاؤں تھانہ پردرجنوں کسان لیڈر جمع ہو گئے اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔ان لوگوں نے اس سلسلہ میں ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ پولیس سے کیا۔ مظاہرہ کی اطلاع پاکر موقع پر پولیس کے افسران بھی پہنچ گئے، سی او علی گنج نے ان لوگوں کو بتایا کہ شکیل کے ذریعہ جانچ کرائم برانچ کررہی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش میں جو بھی ثبوت ملیں گے اس بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔ دیر شام تک کسان یونین کے لوگ مڑیاؤں تھانہ کے باہر دھرنے پر بیٹھے رہے۔ رات ہونے پر ان لوگوں نے وزیر اعلیٰ کے نام ایک عرضداشت پولیس کے افسران کو سونپ دی۔ اس واردات کے سلسلہ میں کاکوری اور گوسائیں گنج تھانوں پر بھی کسان یونین کے لوگوں نے دھرنا دیا۔ وہیں کئی تھانوں میں پہنچ کر پولیس کو اپنی عرضداشت بھی سونپی۔