نئی دہلی، 17 اپریل (یو این آئی) سپریم کورٹ نے کشتواڑفرقہ وارانہ تشدد کے شکار جموں و کشمیر کے لوگوں کو بیرونی لوگوں کے مقابلے زیادہ معاوضے دینے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو آج درست قرار دیا۔ چیف جسٹس پی سدا شیوم اور جسٹس رنجن گوگوئی کی بنچ نے ریاست کے رہنے والے سدیش ڈوگرا کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی حفاظتی فورسیز کے مقابلے میں ریاست کے باشندوں کو زیادہ معاوضہ دینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ بنچ نے آئین کی دفعہ 135 اے کے التزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوسروں کے مقابلے میں ریاست کے باشندوں کو زیادہ معاوضہ دینے کے ریاستی حکومت کے فیصلے میں کوئی خامی نہیں ہے۔ اس لئے اس کے آئینی اور قانونی پہلووں پر غور کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ خیال رہے کہ ریاستی حکومت نے فرقہ وارانہ تشدد میں مارے گئے لوگوں کے رشتہ داروں کو پانچ لاکھ روپے اور باہری لوگوں کو دولاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا تھا۔