جموں:جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ میں پیر کے روز کرفیو کا نفاذ مسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا۔ ایک پولیس ترجمان نے یہاں بتایا ‘اگرچہ ضلع کے کسی بھی علاقے سے تاحال جھڑپوں یا تشدد کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی، لیکن احتیاطی اقدام کے طور پر کرفیو کا نفاذ آج دوسرے دن بھی جاری رکھا گیا’۔ انہوں نے مزید بتایا ‘صورتحال پرسکون اور قابو میں ہے ‘۔ پولیس نے بتایا کہ امن دشمن عناصر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر افواہیں پھیلنے سے روکنے کے لئے ضلع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل کی گئی ہیں۔ ضلع میں اتوار کو تین افراد بشمول دو ائمہ مساجد کی گرفتاری کے بعد احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں بھڑک اٹھیں جس کے بعد ضلع میں کرفیو نافذ کیا گیا۔ ان تین افراد بشمول ائمہ مساجد کو مبینہ طور پر ہندوستان مخالف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگانے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ تین افراد بشمول دو ائمہ مساجد عبدالقیوم متو، سیف الدین باغوان اور فردوش احمد باغوان کو شبانہ چھاپوں کے دوران حراست میں لیا گیاجس کے بعد کچھ لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ پولیس نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا تھا اور قصبہ میں بعدازاں کرفیو نافذ کیا گیا ۔