سری نگر: وادی کشمیر میں حریت کانفرنس (گ) کے چیرمین سید علی گیلانی اور دیگر دو سینئر علیحدگی پسند لیڈران بدستور اپنی رہائش گاہوں پر نظر بند ہیں جبکہ اسلامی تنظیم آزادی کے سرپرست عبدالصمدانقلابی 3 اکتوبر تک جوڈیشل تحویل میں رہیں گے ۔ تاہم دیگر علیحدگی پسند لیڈران پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے ۔ حریت کانفرنس ترجمان ایاز اکبر نے بتایا کہ مسٹر گیلانی بدستور اپنی حیدرپورہ رہائش گاہ پر نظربند رکھے گئے ہیں جہاں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حریت (گ) کے دیگر دو سینئر لیڈران شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان بھی گذشتہ دو ہفتوں سے بدستور اپنے گھروں میں نظربند ہیں۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی جنہیں 17 اور 18 ستمبر کی درمیانی رات کے دوران اُن کے خلاف پہلے سے مختلف تھانوں میں مبینہ طور پر پاکستان کا قومی جھنڈا لہرانے اور ملک مخالف تقاریر کرنے کے جرم میں درج مقدمات کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا، بدستور بند ہیں۔ اسلامی تنظیم آزادی کے سرپرست عبدالصمدانقلابی جنہیں وادی میں بڑے گوشت پر پابندی کی مخالفت کرنے پر عیدالاضحی سے قبل حراست میں لیا گیا تھا، کو 3 اکتوبر تک جوڈیشل تحویل میں ہی رکھا جائے گا۔