سری نگر: وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے دورے پر پوری ریاست میں انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔
رواں برس مارچ میں کشمیر میں ہونے والی ریاستی انتخابات کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کی اتحادی حکومت قائم ہونے کے بعد یہ مودی کا کشمیر کا پہلا دورہ ہے۔
بھارتی وزیراعظم کی آمد کے خلاف کشمیر میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔
واضح رہے کہ نریندر مودی کے دورے کے موقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کی جانب سے احتجاجی ملین مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔
حریت کانفرنس کے اعلان کے بعد مقامی حکومت نے حریت پسند رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع کر دی تھیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تین روز قبل تک ہی کشمیر کے 237 حریت پسند رہنماء گرفتار کر لیے گئے تھے۔
تین دن کے دوران ایک ہزار سے زائد حریت رہنما اور کارکن گرفتار یا نظر بند کیے جا چکے ہیں۔
کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے تین روز قبل ہی فوج نے آہنی رکاوٹیں اور خاردار تاروں سے شاہراوں کو بند کر دیا تھا۔
میں تمام تعلیمی ادارے بند اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ سرینگر کے مختلف علاقوں کے رہائشیوں کو بھی گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کردی گئی ۔
حریت رہنماوں کے خلاف مِلین مارچ کی منصوبہ بندی بندی کو ناکام بنانے کے لیے احتجاج کے لیے کسی بھی شخص کے سڑک پر آتے ہی گرفتاری کرنے کا سلسلہ صبح سے ہی جاری رہا۔
احتجاج ناکام بنانے کے لیے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک،شبیر شاہ ،آسیہ اندرابی سمیت سیگر حریت رہنماوں کو نظربند کردیا گیا تھا البتہ سید علی گیلانی نظر بندی کے باوجود بھی احتجاج کے لیے باہر آئے جن کو حراست میں لے لیا گیا۔
وزیراعظم نریندر مودی کی کشمیر آمد پر نوجوانوں نے بھرپور احتجاج کیا۔
مظاہرین نے سیاہ جھنڈے اور سیاہ غبارے ہوا میں اڑائے تو پولیس نے ان کو گرفتار کرنا شروع کر دیا۔
کشمیر کی ریاستی اسمبلی کے رکن انجینئر رشید کو احتجاج میں شرکت پر پولیس نے حراست میں لے لیا۔
سری نگر کی مرکزی جامع مسجد کو بھی فوج نے حصار میں لیا ہوا تھا تاکہ نماز کے لیے آنے والے افراد کسی بھی قسم کے احتجاج کا حصہ نہ بن سکیں۔
دوسری جانب کشمیر کے دورے پر ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر کے دورے پر ریاست کے لیے 80 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا۔
شیر کشمیر اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کشمیریت کے بغیر مکمل نہیں ہے۔
نریندر مودی نے سابق ہندوستانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا نعرہ دہرایا، ‘کشمیریت، جمہوریت، انسانیت’
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کو دوبارہ اس مقام تک لے جانا ہے جب پورے ہندوستان سے لوگ کشمیر آتے تھے۔
بھارتی وزیراعظم نے سری نگر کے اسٹیڈیم میں خطاب کیا۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے ایک ارب 25 کروڑ لوگوں میں خواہش بیدار کرنا ہے، کہ وہ کشمیر آئیں اور زندگی میں ایک بار اس جنت کو دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پر انہیں کسی مشورے کی ضرورت نہیں، کشمیر کے بغیر ہندوستان ادھورا ہے.
ان کا دعویٰ تھا کہ 17 ماہ قبل ہندوستان کے وزیر اعظم بنے تو ان 17 ماہ میں معیشت نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ اب چین سے اس کا موازنہ ہوتا ہے۔