سری نگر: جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک کو آج شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرنے سے روکنے کیلئے حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔جے کے ایل ایف کے ایک ترجمان نے یو این آئی کو بتایا کہ یاسین ملک کو آج ایک پولیس پارٹی نے مائسمہ میں واقع اُن کی رہائش گاہ سے حراست میں لیکر پولیس اسٹیشن کوٹھی باغ منتقل کیا۔انہوں نے بتایا کہ مسٹر ملک کو پروگرام کے مطابق آج شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں نماز جمعہ کے بعد ایک عوامی جلسے سے خطاب کرنا تھا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مسٹر ملک کو احتیاطی اقدام کے طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے ۔دریں اثنا حریت کانفرنس کے سخت گیر دھڑے کے چیرمین سید علی گیلانی بدستور اپنی حیدرپورہ رہائش گاہ پر نظر بند ہیں۔ حریت ترجمان کے مطابق مسٹر گیلانی 15اپریل کو نئی دہلی سے سری نگر لوٹ آئے تو انہیں مسلسل نظر رکھا گیا اور اس دوران نماز جمعہ جیسے اہم دینی فریضے کی ادائیگی سے محروم کردیا گیا ۔اس عرصے کے دوران میں پولیس ایسا کوئی بھی تحریری حکم نامہ یا کورٹ آرڈر پیش کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ، جس سے پتہ چلتا کہ حریت چیرمین کو آئین کی کس دفعہ اور کس شِق کے تحت گھر میں قید کرلیا گیا ہے اور ان کا جُرم کیا ہے ۔